Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کا امریکی حکومت پر مقدمہ

$
0
0

چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ’ہواوے‘ نے امریکی حکومتی اداروں کو اسکی مصنوعات خریدنے سے روکنے والے قانون کے خلاف قانونی محاذ آرائی کا آغاز کر دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی ‘ کے مطابق مذکورہ کمپنی پر امریکی حکومت نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ چینی خفیہ اداروں کو معلومات فراہم کر سکتی ہے۔ ہواوے کی جانب سے بتایا گیا کہ ٹیکساس کی ڈسٹرک عدالت میں 2019 کے دفاعی بل کو چیلنج کر دیا گیا ہے جس میں حکومتی اداروں کو کمپنی کے آلات خریدنے اور ایسی تھرڈ پارٹی کے ساتھ کام کرنے سے منع کیا گیا تھا جو ہواوے کے صارفین ہوں۔ ہواوے کی جانب سے یہ اقدام عالمی سطح پر اس جانب اشارہ ہے ہائی اسپیڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے مستقبل، 5 جی ٹیکنالوجی کی دوڑ سے روکے جانے پر کمپنی عدالتوں سمیت ہر راستہ اپنانے کو تیار ہے۔

ہواوے کے چیئرمین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’امریکی کانگریس ہواوے کی مصنوعات پر پابندی عائد کرنے کی وجہ بننے والے شواہد پیش کرنے میں بار بار ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس قانون کو ہٹا دیا جائے تو ہواوے امریکا میں بہترین 5 جی نیٹ ورک بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کر سکتی ہے جبکہ اس پابندی سے کمپنی کو ناقابلِ شمار نقصان ہو رہا ہے۔ چین میں کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکی حکومت نے کمپنی کو محدود کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا‘۔

اس کے ساتھ انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے امریکی حکومت پر ہیکرز کی مدد سے اپنے سرورز کو ہیک کرنے اور ای میل اور سورس کوڈ چرانے کا الزام عائد کیا تھا۔ خیال رہے کہ امریکی حکومت طویل عرصے سے ہواوے کو اس کے بانی رین زینگفائی کے سابقہ فوجی انجینئر ہونے کی وجہ سے بڑا خطرہ قرار دیتی رہی ہے۔ یہ خدشات اس وقت مزید زور پکڑ گئے جب ہواوے نے دنیائے ٹیلی کام میں ترقی کرتے ہوئے ایپل اور سام سنگ کے ساتھ تیسری بڑی کمپنی بن کر ابھری۔ ہواوے کی جانب سے امریکی حکومت کے خلاف کیے گئے مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’یہ عدالتی یا حکومتی طاقت کا غیر آئینی مظاہرہ تھا‘۔

واضح رہے کہ بیجنگ کی جانب سے چینی کمپنیوں کو قومی سلامتی کے امور میں حکومت کی معاونت کرنے کے قانون نے امریکی خدشات میں مزید اضافہ کر دیا تھا۔ جس پر امریکی حکومت نے دیگر اقوام کو خبردار کیا تھا کہ چین کی کمیونسٹ حکومت ہواوے کے آلات میں گڑبڑ کر کے دوسرے ممالک میں جاسوسی کے لیے استعمال کر سکتی ہے لہٰذا اس کمپنی سے بچا جائے۔ امریکا کا اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا الٹرا فاسٹ 5 جی ٹیکنالوجی کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے جس میں مصنوعی ذہانت کا آزادانہ استعمال کرتے ہوئے ہواوے اہم کردار ادا کرے گی۔

بشکریہ ڈان نیوز


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>