Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

قا زقستان جہاں کی تقریباً 70 فیصد آبادی مسلمان ہے

$
0
0

قازقستان وسطی ایشیا کا ایک خوبصورت، قدرتی وسائل سے مالامال اور وسیع ملک ہے۔ اس کا رقبہ مغربی یورپ کے کل رقبے سے بھی زیادہ ہے۔ اس کا سرکاری نام جمہوریہ قازقستان ہے۔ رقبے کے لحاظ سے یہ دنیا کا سب سے بڑا لینڈ لاک ملک ہے، یعنی اس کی سرحدوں کے ساتھ کوئی سمندر نہیں۔ اس کے شمال میں روس، مشرق میں چین، جنوب مشرق میں کرغیزستان، جنوب میں ازبکستان اور ترکمانستان اور جنوب مغرب میں بحیرہ قزوین واقع ہیں۔ 1997ء تک دار الحکومت الماتے تھا جسے بعد میں استانہ منتقل کر دیا گیا۔ الماتے ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ تاریخی طور پر یہاں ترک خانہ بدوش آباد رہے۔ 

تاریخ دانوں کا خیال ہے کہ انسانوں نے سب سے پہلے قازقستان اور اس کے آس پاس کے میدانوں میں گھوڑوں کو سدھایا اور پھر اسے سواری کے لیے استعمال کرنے لگے۔ تیرہویں صدی عیسوی میں چنگیز خان کے زمانے میں یہ منگول سلطنت کا حصہ بنا۔ سولہویں صدی میں قازق لوگ علیحدہ شناخت کے ساتھ سامنے آئے۔ روسیوں نے اٹھارہویں صدی میں اس جانب بڑھنا شروع کیا۔ انیسویں صدی کے وسط سے یہ سلطنت روس کا حصہ بن گیا۔ اس وقت روس میں بادشاہت تھی۔ 1917ء کے انقلابِ روس اور اس کے بعد شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد اسے قازق سوویت سوشلسٹ ری پبلک کا نام دیا گیا اور یہ سوویت یونین کا حصہ بن گیا۔ 1991ء میں سوویت یونین کی تحلیل کے بعد قازقستان آزاد ہوا۔ یہ آخری سوویت ریاست تھی جو علیحدہ یا آزاد ہوئی۔ قازقستان کی وسیع و عریض سرزمین بڑی متنوع ہے، اس میں گھاس کے میدان، قطبی جنگلات، برف پوش پہاڑ، دریائی میدان اور صحرا سب کچھ شامل ہیں۔ 

آزادی کے بعد سے قازقستان ایک متوازن خارجہ پالیسی پر گامزن ہے۔ اس کے روس کے ساتھ گہرے مراسم ہیں تاہم مغرب سے مخاصمت بھی نہیں۔ ملک اپنی معیشت، خصوصاً معدنی تیل اور اس سے متعلقہ صنعتوں کی ترقی پر توجہ دے رہا ہے۔ دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے ملک میں اظہارِ رائے پر خاصی پابندیاں ہیں۔ ملک کی 63 فیصد آبادی قازق ہے۔ اس کے علاوہ آباد قوموں میں روسی، ازبک ، یوکرینی، جرمن، تاتار اور او یغور شامل ہیں۔ تقریباً 70 فیصد آبادی مسلمان ہے جبکہ 26 فیصد مسیحی ہیں۔ ملک کی بڑی زبان قازق ہے جس کا تعلق ترک زبانوں کے گروہ سے ہے۔ آج قازق زبان قازقستان اور منگولیا میں سیریلک حروف تہجی میں لکھی جاتی ہے جبکہ چین میں دس لاکھ سے زائد قازق بولنے والے عربی ماخوذ حروف تہجی کا استعمال کرتے ہیں جیسا کہ سنکیانگ میں بولی جانے والی اویغور زبان کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

محمد شاہد


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>