آسٹریلیا کے جنگلوں کو آگ نے وسیع پیمانے پر لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اس کی خبریں دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ میں پڑھی اور ویڈیوز دیکھی جا رہی ہیں۔ ایک سوال غور طلب ہے، کیا اتنے بڑے پیمانے پر آگ دنیا کے موسم پر اثر انداز ہو گی؟ بہت سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا اثر عالمی ماحول پر ہو گا۔ کسی علاقے میں لگی آگ کو اسی علاقے کی مصیبت خیال کیا جاتا ہے لیکن تحقیقی جریدے ’’اِن وَرس‘‘ کے مطابق اس سے کئی ملک اور براعظم متاثر ہونے کا امکان ہے۔ اس آگ سے اٹھنے والا طوفانی دھواں سمندر پار جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کے اثرات آئندہ کئی برسوں تک مرتب ہوتے رہیں گے۔ اس آگ نے آسٹریلیا کے جنگلات کو جہنم میں بدل دیا ہے اور جنگلی حیات بڑے پیمانے پر ہلاک ہو گئی ہے۔
جریدے کے مطابق اس آگ سے دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کا عمل تیز ہو گا۔ یہ آگ 32 ہزار مربع میل سے زیادہ علاقے کو راکھ کر چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کا ایک بڑا سبب موسمیاتی تبدیلی کے باعث عالمی حدت میں اضافہ ہے۔ آسٹریلیا میں خشک سالی اور زیادہ گرمی نے آگ کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس بارے میں بہت سے سازشی نظریات سوشل میڈیا کے ذریعے پھیل رہے ہیں اور بہت سے لوگ انہیں بلا سوچے سمجھے مان رہے ہیں البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنسی تحقیق اور ذرائع ابلاغ کی مصدقہ اطلاعات پرتوجہ دینی چاہیے۔ اس آگ سے نہ صرف بڑی مقدار میں گرین ہاؤس گیس پیدا ہوئی ہے بلکہ دھواں اور ایسے چھوٹے چھوٹے ذرات وجود میں آئے ہیں جن میں حدت پھنس کر رہ جاتی ہے۔ یوں اس سے کرۂ ارض کے درجہ حرارت میں اضافہ متوقع ہے۔