انٹرنیٹ کے آغاز سے معلومات کا خزانہ عام لوگوں کی دسترس میں آ گیا ہے۔ انٹرنیٹ کے ذریعے لگتا ہے جیسے آپ کسی لائبریری میں چلے گئے ہوں اور ہر طرف تحریریں اور کتابیں بکھری پڑی ہوں۔ پھر سمجھ نہیں آتا کیا اٹھا کر پڑھا جائے اور کیا نہیں۔ یہ ایک ایسی لائبریری ہے جس میں ترتیب بہت کم نظر آتی ہے۔ کچھ سرچ انجن، جیسا کہ گوگل آپ کو متعلقہ لفظ یا الفاظ کی ویب سائٹس پر موجودگی کے بارے میں بتا دیتے ہیں۔ لیکن ضروری نہیں کہ آپ فوراً اپنے مطلب کی تحریر یا تصویر تک پہنچ جائیں۔ پھر بہت سی معلومات ناقابل اعتبار بھی ہوتی ہیں۔ کچھ مہم جو افراد نے ان معلومات کو جمہوری انداز میں ترتیب دینے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے ایک انٹرنیٹ انسائیکلوپیڈیا بنایا۔ اسے عوامی انسائیکلوپیڈیا کہا جا سکتا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کو مفت معلومات فراہم کرنا ہے اور یہ بہت بڑی تعداد میں لوگوں کو مفت معلومات فراہم کر رہا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اس کا اختیار بھی صارفین کے پاس ہے۔ یعنی وہ اس میں مواد شامل یا ختم کر سکتے ہیں، نیز ترمیم بھی کر سکتے ہیں۔ یہ عوامی انسائیکلوپیڈیا انٹرنیٹ پر ایک مفت ویب سائٹ وکی پیڈیا کی صورت میں موجود ہے۔ اس عوامی انسائیکلوپیڈیا نے ایک منفرد حل تلاش کیا ہے جس کے ذریعے لوگوں کو ویب پر موجود مواد میں ترمیم یا اضافہ کرنے کو کہا جاتا ہے۔ اس تحریک کے روح رواں ’وکیز‘ ہیں جو ایسی ویب سائٹس ہیں جہاں استعمال کرنے والے خود ہی ویب پیج میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔
مختصر عرصے میں یہ لوگوں میں انتہائی مقبول ہو گیا ہے۔ وکی پیڈیا پر موجود ہر مضمون میں کوئی بھی اضافہ یا ترمیم کر سکتا ہے۔ بظاہر لگتا ہے کہ صارفین کے ہاتھوں میں اختیار دینے سے بڑی خرابی پیدا ہو جائے گی اور لوگ اوٹ پٹانگ چیزیں ڈال دیں گے۔ لیکن اس انسائیکلوپیڈیا میں مجموعی طور پر ایسا نہیں ہوا اور اس کے بڑے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس کے ذریعے ایسا قابل اعتبار مواد سامنے آیا ہے جو دنیا بھر کے لاکھوں افراد تجزیوں کا نتیجہ ہے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ دراصل ورلڈ ویب سائٹ کے خالق ٹم برنرز لی کے اس تصور کی تکمیل معلوم ہوتی ہے جس کے مطابق لوگ نہ صرف انٹرنیٹ سے معلومات حاصل کر سکیں بلکہ وہ ان معلومات کا آپس میں آزادانہ تبادلہ بھی کر سکیں گے۔ وکی پیڈیا پراجیکٹ جمی ویلز نے لیری سینگر کی مدد سے شروع کیا تھا۔
اس سے پہلے جمی ویلز نے اس سے ملتا جلتا منصوبہ رضاکارانہ بنیادوں پر شروع کیا تھا لیکن وہ منصوبہ دو سال چلنے کے بعد فنڈز اور وسائل کی کمی کی وجہ سے بند ہو گیا تھا۔ اپنے پہلے تجربے کی روشنی میں جمی ویلز نے جنوری2000ء میں وکی ویب سائٹ پر کچھ صفحات اپ لوڈ کیے اور لوگوں کو ان میں ترمیم یا اضافہ کی دعوت دی۔ اپنے قائم ہونے کے پہلے ہی سال یہ سائٹ انتہائی مقبول ہو گئی۔ اب اس میں مضامین کی تعداد بہت بڑھ چکی ہے۔ نیز یہ مختلف زبانوں میں بھی موجود ہے۔ اس میں غیرجانبدارانہ نقطہ نظر کو اپنانے کی پالیسی اختیار کی گئی ہے۔ جس کے مطابق خیالات اور حقائق کو اس طریقے سے پیش کیا جائے کہ ان کے حامی اور مخالفین آپس میں متفق ہو سکیں۔
اس پالیسی کی بنیاد پر اس منصوبے میں تحریروں کے کچھ اصول مرتب کیے گئے۔ یہ اصول حقائق کا اظہار، مضمون کی بنیاد بتانا اور توازن برقرار رکھنا ہیں۔ لوگوں کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد اب وکی پیڈیا کی موزونیت کی معترف ہوتی جا رہی ہے۔ تاہم وکی پیڈیا سے کچھ مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ بعض اوقات یہاں کی معلومات، جو لوگوں نے اپ لوڈ کی ہوتی ہیں، درست نہیں ہوتیں۔ جب تک کوئی ان کی درستی نہیں کرتا لوگ اسے درست سمجھتے رہتے ہیں۔ اسی طرح بعض اوقات ایک ہی طرح کے خیالات کے لوگ مل کر کسی صفحہ یا موضوع پر اپنے نقطہ نظر کو ترویج دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ بعض افراد، بالخصوص طلبا، تحقیق کی بجائے یہاں سے نقالی کو ترجیح دیتے ہیں۔ بہر حال مجموعی طور پر وکی پیڈیا معلومات کا ایک اچھا ذریعہ ہے۔