↧
جنرل صاحب بالکل درست ہیں
ایسا شاید پہلی بار ہوا کہ عسکری تعلقاتِ عامہ کے ذمہ دار ایک فل میجر جنرل (آصف غفور) کو نام لے کر وضاحت کرنا پڑی کہ خاتون صحافی گل بخاری کو فوج نے اغوا نہیں کیا اور اس واقعے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ گذشتہ ہفتے میجر جنرل آصف غفور نے پریس بریفنگ میں ایک چارٹ پر آویزاں کچے کانوں والے کچھ منہ پھٹ صحافیوں کی چسپاں تصاویر کی جھلک کراتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ان کی سوشل میڈیا سرگرمیوں سے واقف ہیں۔ بعد ازاں جنرل صاحب نے وضاحت کی کہ اس چارٹ کا مقصد صحافیوں کو موردِ الزام ٹھہرانا نہیں ہے۔ یہ محض حسنِ اتفاق ہے کہ جنرل صاحب کی سوشل میڈیا سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والی پریس بریفنگ کے اگلے روز ہی گل بخاری چند گھنٹے کے لیے غائب ہو گئیں۔ چونکہ گل بخاری بھی جارحانہ ٹویٹ کاری کے لیے جانی جاتی ہیں لہذا برطانوی ہائی کمیشن سمیت کئی یار لوگوں نے اس کے ڈانڈے جنرل صاحب کی پریس بریفنگ سے ملا دیے۔
↧