↧
صرف سیلوٹ نہیں وائرس سے تحفظ بھی
مگر حوصلہ افزا اطلاع یہ ہے کہ اس وقت پاکستان، امریکا ، جرمنی ، سینیگال ، جاپان سمیت کئی ممالک میں ایسی سستی ٹیسٹنگ کٹس کی تیاری اور بڑے پیمانے پر کم سے کم وقت میں مارکیٹ کرنے کی سرتوڑ کوشش ہو رہی ہے جو اتنی آسان ہوں کہ کوئی بھی مشتبہ شخص شوگر ٹیسٹ کے طرح خود اپنا ٹیسٹ کر سکے اور اس ٹیسٹ کا نتیجہ بھی دس سے پندرہ منٹ میں آ جائے۔ البتہ ایسی ٹیسٹنگ کٹس کی مارکیٹنگ جون جولائی سے پہلے ممکن نہیں۔ مگر کورونا جس رفتار سے پھیل رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے جون جولائی کئی برس دور لگ رہا ہے۔ پھر کیا کیا جائے؟ لاک ڈاؤن میں سختی کی جائے اور ان طبقات و گروہوں کی ٹیسٹنگ ترجیحی بنیاد پر کی جائے جو زیادہ خطرے میں ہیں۔ یہ ممکنہ طبقات اور گروہ کون سے ہیں ؟
↧