Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

امریکہ طالبان امن معاہدہ بچائیں

$
0
0

افغان امریکہ امن معاہدے کو درپیش مسائل اگرچہ ایسے نہیں کہ ساری کاوشوں پر پانی پھیر دیں تاہم ان کو فوری طور پر حل کرنا ازبس ضروری ہے ۔ طالبان کے حالیہ حملوں کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مصالحتی عمل زلمے خلیل زاد معاہدے کو بچانے کی سرگرم کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے طالبان کے سیاسی رہنما ملا عبدالغنی برادر اور ان کی ٹیم سے ملاقاتیں کر کے واضح کیا کہ امریکہ قیدیوں کے تبادلے کی خاطر سہولیات فراہم کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتا ہوا تشدد امن معاہدے کیلئے خطرہ ہے اسے فوری طور پر کم ہونا چاہئے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایسے معاملات میں اتار چڑھائو آیا ہی کرتے ہیں اور یہ ’’کچھ لو کچھ دو‘‘ کی پالیسی کے تحت ہی اختتام پذیر ہوا کرتے ہیں ۔ گزشتہ برس ستمبر میں امریکی صدر نے انہیں مردہ قرار دے کر ختم کر دیا تھا تو اب افغان حکومت قیدیوں کے معاملے پر اس سارے حل کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہے۔

دوحہ میں ہونے والے امن معاہدے میں ڈیڈ لاک تب سامنے آیا جب افغان صدر اشرف غنی نے اگلے روز ہی قیدیوں کے تبادلے کی شق مسترد کر دی اور طالبان نے قیدیوں کی رہائی تک بین الافغان مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ کیا یہ اشرف غنی کی بھارت دوستی ہے جو انہیں پائیدار قیام امن کی راہ میں روڑے اٹکانے پر اکسا رہی ہے کہ انہوں نے زلمے خلیل زاد سے ملاقات سے انکار کیا۔ افغانستان کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ قیامِ امن کا ایسا موقع بار بار نہیں ملتا، اسی پر خطے میں امن کا انحصار ہے اور ابھی تو یہ ابتدا ہے بین الافغان مذاکرات ابھی ہونا ہیں جن میں افغانوں نے اپنے مستقبل کے خود فیصلے کرنے ہیں لہٰذا ضروی ہے کہ فریقین صبروتحمل، بردباری اور افہام وتفہیم سے کام لیں تاکہ قیام امن کا جو موقع ملا ہے وہ کہیں ضائع نہ ہو جائے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>