Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

کورونا وائرس کے بارے میں مفروضے اور حقائق

$
0
0

کورونا وائرس کی نئی قسم سے بچاؤ کے حوالے سے انٹرنیٹ پر غلط معلومات کی بھرمار ہے۔ بہت زیادہ معلومات میں سے درست بات کون سی ہے اور کیا بات محض مفروضہ۔ جانیے اس پکچر گیلری میں۔ طبی ماہرين نے کورونا وائرس کی مختلف اقسام کا جينياتی تجزيہ حال ہی ميں مکمل کيا۔ ایسے وائرس سب سے پہلے سن 1960 ميں سامنے آئے تھے۔ يہ عام طور پر جان ليوا ثابت نہيں ہوتے۔ اکثر اوقات کورونا وائرس صرف پيٹ کی تکليف اور اسہال جیسے امراض کا سبب بنتے ہيں۔ مختلف کورونا وائرس جينياتی طور پر آپس میں کافی متنوع ہوتے ہيں اور ان ميں خود کو حالات کے مطابق تبديل کر لینے کی صلاحيت بھی پائی جاتی ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ يہ وائرس مختلف انواع ميں منتقل ہو سکتے ہيں۔ ایسے وائرس کی چند اقسام عمومی زکام، کھانسی اور نزلے وغيرہ کا سبب بن سکتی ہيں تو چند ايک اقسام زيادہ شدید طبی صورت حال يا بیماریوں کا سبب بھی بن سکتی ہيں، جن کے نتیجے ميں نمونيا، سانس لينے ميں مشکل اور کبھی کبھار علاج نہ ہونے کی صورت ميں موت بھی ممکن ہوتی ہے۔ سن 2002 اور 2003ء ميں کورونا وائرس کی ايک کافی جارحانہ قسم 'سارس وائرس‘ تيس ملکوں ميں پھيل گئی تھی اور اس کے متاثرين کی تعداد آٹھ ہزار سے زائد تھی، جن ميں سے لگ بھگ ايک ہزار افراد ہلاک بھی ہو گئے تھے۔








بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو



Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>