Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

امریکا طالبان امن معاہدے میں کیا طے ہوا ہے؟

$
0
0

امریکا اور افغان طالبان کے درمیان طے پانے والے تاریخی امن معاہدے کے نکات سامنے آگئے ہیں۔ قطر کے دارالحکومت دوحا میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ’معاہدہ برائے افغان امن 2020‘ طے پایا۔ طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر اور امریکا کی جانب سے زلمی خلیل زاد نے معاہدے پر دستخط کیے۔

مذکورہ امن معاہدہ 4 نکات پر مشتمل ہے جس کے نکات بھی سامنے آگئے۔

ایسا طریقہ کار بنایا جائے اور اسے نافذ العمل کیا جائے جس سے افغان سرزمین کو امریکا اور اس کے اتحادیوں کے خلاف استعمال ہونے سے روکا جاسکے۔

افغانستان سے تمام امریکی فورسز کے انخلاء کا اعلان کیا جائے، اس کا طریقہ کار بنایا جائے اور اس کا اعلان کیا جائے۔

افغان مفاہمتی عمل کے لیے طالبان 10 مارچ 2020 سے افغانستان میں بین الافغان مذاکرات کا عمل شروع کریں گے۔

جامع اور مستقل جنگ بندی بین الافغان مذاکرات اور بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہو گا۔ مذکرات میں حصہ لینے والے سیز فائر کی تاریخ، طریقہ کار اور نفاذ کے مشترکہ طریقے پر بات کریں گے جس کا اعلان امریکا طالبان معاہدے کے مکمل ہونے بعد افغانستان کے سیاسی روڈ میپ کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔
معاہدے کے دستاویزات کے مطابق یہ تمام نکات ایک دوسرے سے باہم وابستہ ہیں اور ہر نکتے کو اس کی مقررہ شرائط اور وقت کے مطابق علیحدہ علیحدہ نافذ کیا جائے گا۔

اس معاہدے کے ابتدائی 2 نکات کے پورے ہونے سے ہی اگلے دو نکات کی راہ ہموار ہو سکے گی۔

واضح رہے کہ امریکا اور افغان حکومت کا مشترکہ اعلامیہ بھی سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ افغانستان سے امریکی افواج 14 ماہ میں مکمل انخلا کریں گی۔ اعلامیے کے مطابق منصوبہ طالبان کی جانب سے امن معاہدے کی پاسداری سے مشروط ہو گا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ افغانستان میں مستقل اور وسیع البنیاد جنگ بندی ہو گی۔

بشکریہ روزنامہ جنگ


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>