Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس، کب کیا ہوا ؟

$
0
0

پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ نومبر 2013ء میں سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون نے درج کیا تھا۔ بطور آرمی چیف 3 نومبر 2007ء کو ملک کا آئین معطل کر کے ایمرجنسی لگانے کے اقدام پر پرویز مشرف کے خلاف یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں اب تک 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں جب کہ اس دوران 4 ججز تبدیل ہوئے، عدالت نے متعدد مرتبہ پرویز مشرف کو حاضر ہونے کا حکم دیا اور وقت دیا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ خصوصی عدالت نے مارچ 2014ء میں پرویز مشرف پر فردِ جرم عائد کی تھی جبکہ ستمبر میں پراسیکیوشن کی جانب سے اس کیس میں ثبوت فراہم کیے گئے، تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے بعد خصوصی عدالت پرویز مشرف کے خلاف مزید سماعت نہیں کر سکی۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف 2016ء میں عدالت کے حکم پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام نکالے جانے کے بعد بیرونِ ملک چلے گئے تھے۔

مشرف کے خلاف تحقیقات ایف آئی اے نے کیں
ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی تحقیقات ایف آئی اے نے کیں، جن کے دوران ایف آئی اے نے وزارتِ دفاع سے بھی رابطہ کیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی تحقیقات کے دوران سابق گورنر پنجاب خالد مقبول، سابق سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ، سابق سیکریٹری کابینہ اور دیگر شخصیات کے بیانات بھی لیے۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ایف آئی اے میں تحقیقات کا آغاز انسدادِ دہشت گردی ونگ کے سربراہ خالد قریشی نے کیا، جبکہ ایک مرحلے پر موجودہ ڈپٹی چیئرمین حسین اصغر بھی ان تحقیقات سے منسلک رہے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles