دنیا کے 8 امیر ترین افراد کے پاس اتنی دولت ہے جو دنیا کی آدھی آبادی کے دولت کے برابر ہے۔ دنیا بھر میں معاشی عدم مساوات یعنی امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتا جا رہا ہے، دنیا بھر میں غربت دور کرنے کےلیے کام کرنے والے ادارے آکسفیم کی رپورٹ سامنے آگئی۔ آکسفیم کے مطابق دنیا میں 1810 ارب پتی موجود ہیں، جن کے پاس موجود دولت دنیا کے 70 فیصد افراد کے برابر ہے، دنیا کی آدھی غریب ترین آبادی میں سے 80 فیصد افریقا اور بھارت میں رہتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کے امیر ترین فرد جیف بیزوس کے پاس اتنی دولت ہے کہ وہ 3 سال تک پاکستان کے سالانہ بجٹ کے پیسے اپنے پلے سے ادا کر سکتے ہیں، تاہم وہ اپنی تمام تر دولت کے ساتھ امریکا کو صرف پانچ دن چلا پائیں گے۔
آکسفیم سے پہلے مشہور بین الاقوامی میگزین فوربز نے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی تھی۔ فہرست کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص ای کامرس کمپنی امیزون کے جیف بیزوس ہیں، جن کے پاس کل دولت 131 ارب امریکی ڈالر ہے۔ امیر ترین افراد کی فہرست میں مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس دوسرے نمبر پر ہیں، جن کے اثاثے ساڑھے 96 ارب ڈالر ہیں، وہ اپنے اثاثوں میں سے تقریباً 36 ارب ڈالر اپنی فلاحی تنظیم کو عطیہ کر چکے ہیں ورنہ وہ اور بھی امیر ہوتے۔ فہرست میں تیسرے نمبر پر وارن بوفیٹ ہیں جو 60 سے زائد کمپنیوں کے مالک ہیں، ان کی دولت ساڑھے 82 ارب ڈالر ہے۔
کرسچن ڈایور سمیت کئی لگژری آئٹمز بنانے والی کمپنیوں کے مالک بغناغد آغنوت 76 ارب ڈالر کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔ میکسیکو کے کارلوس سلم پانچویں، اسپین کے امینسیو اورٹیگا چھٹے، اوریکل کے لیری ایلیسن ساتویں اور فیس بک کے مارک زُکربرگ آٹھویں نمبر پر ہیں۔ اخبار اکنامک ٹائمز کے مطابق بھارت کے امیر ترین آدمی مکیش امبانی سارے بھارت کا 20 دن کا خرچہ اٹھا سکتے ہیں۔ چین کے امیر ترین آدمی علی بابا کے جیک ما چین کا 4 دن کا خرچہ چلا سکتے ہیں جبکہ سعودی عرب کے پرنس الولید چاہیں تو اپنے ملک کا خرچہ 26 دن تک چلا سکتے ہیں۔