Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

شہد کی مکھیوں کی حیرت انگیز دنیا

$
0
0

غذا کی تلاش اور شہد تیار کرنے کے لیے شہد کی لاکھوں کروڑوں مکھیاں صبح سویرے سے رات کا اندھیرا پھیلنے تک مسلسل مصروف رہتی ہیں۔ یہ مکھیاں اپنے چھتے سے پھلوں اور پھولوں تک ہزاروں چکر لگاتی ہیں۔ پھولوں کا مرکزی حصہ جہاں زردانہ یا پولن موجود ہوتا ہے، ان کی منزل ہوتا ہے۔ خصوصی بصارت: پھلوں کے رس اور زردانے کے اس خزانے تک پہنچنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھیوں کو خصوصی بصارت عطا کی ہے۔ شہد کی مکھیاں روشنی کی ان لہروں کو بھی دیکھ سکتی ہیں جو انسان کو نظر نہیں آتیں۔ 

الٹرا وائلٹ شعاعوں کو دیکھ سکنے کی بنا پر شہد کی مکھیوں کو زرد پھول نیلا دکھائی دیتا ہے، اسی سبب سے شہد کی مکھیوں کو پھول کے اوپر وہ خصوصی اشارے یا نشانات نظر آتے ہیں جو پھول کے اوپر اڑنے کے دوران شہد کی مکھیوں کی اس طرح رہنمائی کرتے ہیں جس طرح ائیرپورٹ یا رن وے کے سگنلز لینڈنگ کے وقت پائلٹ کی رہنمائی کرتے ہیں کہ انہیں کہاں لینڈ کرنا ہے اور پھر کس طرف جا کر ٹھہرنا ہے۔ پھولوں کے رس پینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھیوں کو ٹیوب جیسی زبان عطا کی ہے۔ جس طرح آپ اسٹرا کے ذریعے ٹھنڈی بوتل پیتے ہیں، اسی طرح شہد کی مکھیاں پھولوں سے رس پیتی ہیں۔ 

آپ اسٹرا کو پھینک دیتے ہیں جبکہ شہد کی مکھیاں اپنی اسٹرا کو تہ کر کے منہ کے اندر رکھ لیتی ہیں۔ اس دوران پھولوں کا زردانہ بھی ان کے جسم سے چپک جاتا ہے۔ اس زردانے کو شہد کی مکھیاں اپنی پچھلی ٹانگوں پر لگی ہوئی ایک ٹوکری، پولن باسکٹ میں جمع کر لیتی ہیں۔ اپنے چھتے میں آنے کے بعد وہ پھولوں کے رس اور زردانے کی مدد سے شہد تیار کرتی ہیں۔ شہد کی مکھی جو تقریباً سو پھولوں کا رس پی چکتی ہے تو اسے اپنے چھتے میں واپس آ کر اس میں الٹی کر دیتی ہے۔ پھر کارکن مکھیاں اس میں اپنا لعابِ دہن شامل کر کے اسے شہد میں تبدیل کر دیتی ہیں۔ پھولوں اور پھلوں کی ہزاروں اقسام پائی جاتی ہیں۔ 

شہد کی مکھیاں عام پھلوں اور پھولوں کے علاوہ سبزیوں کے پھولوں سے بھی رس حاصل کرتی ہیں اور ان کا زردانہ بھی جمع کرتی ہیں۔ کسی انسان کے لیے یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ وہ جو شہد کھا رہا ہے، اس میں کتنے اقسام کے پھولوں کا کس قدر رس شامل کیا گیا ہے۔ سیکورٹی چیک: شہد کی مکھیاں جب باغوں اور کھیتوں سے واپس اپنے چھتے میں پہنچتی ہیں تو سپاہی قسم کی مکھیاں انہیں باقاعدہ چیک کرتی ہیں کہ وہ اپنے ساتھ کسی قسم کا زہریلا مادہ تو نہیں لے کر آئی ہیں۔ اگر کوئی مکھی مضر صحت اجزا اپنے ساتھ لے آتی ہے تو چھتے کے ’’سیکورٹی گارڈ‘‘ اسے اسی وقت نیچے پھینک دیتے ہیں۔ 

سوال یہ ہے کہ ان سپاہی مکھیوں کے پاس سیکورٹی چیک کے وہ کون سے آلات ہیں جن کی مدد سے وہ دن میں لاکھوں مرتبہ باہر سے آنے والے مواد کا تجزیہ کرتی ہیں۔ کارکنوں کی تعداد: شہد کے ایک چھتے میں بیک وقت 80 ہزار تک مکھیاں ہو سکتی ہیں۔ ان کے مختلف گروپس مختلف کام سرانجام دیتے ہیں مثلاً چھتے کی تیاری کے لیے خام مال کی فراہمی، ڈیزائن کے مطابق تمام خانے چھ پہلو دار اور ایک سائز کے بنانا، غذا کی تلاش اور فراہمی، نومولود کی پرورش، چھتے کی حفاظت اور سردیوں گرمیوں کے مختلف درجہ حرارت کے باوجود چھتے کے اندرونی درجہ حرارت کو ایک مخصوص ٹمپریچر پر برقرار رکھنا۔ یہ سارے حیران کر دینے والے کام بغیر ٹیم ورک کے ممکن نہیں ہو سکتے۔ 

جہاں ہزاروں کارکن کام کر رہے ہوں، وہاں ایک دوسرے سے رابطہ ناگزیر ہوتا ہے۔ اسی لیے قدرت نے شہد کی مکھیوں کو ایک منفرد قسم کا مواصلاتی نظام عطا کیا ہے جس کی مدد سے ہزاروں مکھیاں بغیر کسی لڑائی جھگڑے کے اپنے اپنے فرائض خوش اسلوبی سے سرانجام دیتی ہیں۔ مواصلاتی رقص: غذا کی تلاش کرنے والی مکھیاں صبح سویرے رزق کی تلاش میں نکل کھڑی ہوتی ہیں۔ پہلی مکھی کو جیسے ہی خوراک کا ذخیرہ نظر آتا ہے تو وہ تیزی سے اپنے چھتے کے قریب آتی ہے اور ایک خاص قسم کا رقص شروع کر دیتی ہے۔ مکھی کے اس رقص کے ذریعے تمام مکھیاں سمجھ جاتی ہیں کہ غذا کا ذخیرہ کس سمت میں موجود ہے اور یہ جگہ چھتے سے کتنے فاصلے پر واقع ہے۔ 

اس مواصلاتی رقص کی بھی مختلف قسمیں ہوتی ہیں۔ جب شہد کی مکھی مختصر گول دائرے میں گھومتی ہے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ غذا کا ذخیرہ کہیں قریب موجود ہے۔ اس سگنل میں سمت کا اندازہ نہیں ہوتا۔ اس لیے مکھیاں مختلف سمت میں پھیل جاتی ہیں۔ شہد کی مکھی ایک مخصوص انداز سے گھوم کر ذخیرے کے چھتے سے زاویے کا بھی بتاتی ہے۔ شہد کی مکھیوں کے رابطے کے لیے ان کے سر پر لگے دو انٹینے بھی مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ شہد کی مکھی سونگھنے کی حیران کن صلاحیت رکھتی ہے۔ ہزاروں آنکھیں: شہد کی مکھی کی آنکھیں بھی قوت کا انوکھا شاہکار ہیں۔ انسانی آنکھ میں دو عدسے ہوتے ہیں جبکہ شہد کی مکھی کی دو آنکھوں میں ہر آنکھ میں چھ ہزار عدسے موجود ہوتے ہیں۔

ایم اے سید

بشکریہ دنیا نیوز


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>