Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

عبدالستار ایدھی : انعامات و اعزازات سے بالاتر زندگی

$
0
0

ایک ایسا ملک جس کی بین الاقوامی سطح پر شناخت کی وجہ عدم رواداری اور انتہا پسندی بن گئی ہے، وہاں عبدالستار ایدھی انسانیت اور اعلی انسانی اقدار کا ایک مجسم پیکر تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی کسی بھی لسانی اور مذہبی تفریق سے بالاتر ہو کر اپنے ہم وطنوں کی بے لوث خدمت کے لیے وقف کی۔ در حقیقت ایدھی مدر ٹیریسا کی طرح ایک بے مثال سماجی کارکن تو تھے ہی، جو بات انہیں مدر ٹیریسا سے ممتاز کرتی تھی وہ ان کا مذہب کی قید سے بلند ہو کر انسانیت کی خدمت کرنا تھی۔ انسانیت اور صرف انسانیت ہی ان کے لیے اہم ترین تھی۔ اسی لیے انہوں نے تمام مسالک اور مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے دن رات کام کیا۔ اس میں وہ افراد بھی شامل تھے جن کا تعلق اقلیتی گروپوں سے تھا۔

اس عظیم فلاحی کارکن نے ایدھی فاؤنڈیشن نامی تنظیم چھ دہائیوں تک کچھ ایسے چلائی کہ حکومت بھی وہ کام نہ کر سکی جو اس تنظیم نے کیا۔ بلا شبہ ایدھی فاؤنڈیشن نے نہ صرف پاکستان بلکہ بر صغیر میں فلاحی کام کو ایک انقلابی شکل دی۔ ایدھی فاؤنڈیشن اس وقت بھی وسیع پیمانے پر ایمبولنس سروس، مفت ہسپتال، اور لاوارث بچوں، خواتین اور بوڑھوں کے لیے دارالامان چلا رہی ہے۔ پاکستان میں ایک مثال زبان زد عام رہی ہے کہ حکومت کی سروس سے پہلے ہی ایدھی کی ایمبولنسیں متاثرہ افراد تک پہنچ جاتی ہیں۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے دانش ور ڈاکٹر مہدی حسن کا ایدھی کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’جہاں دنیا میں ایک عام پاکستانی کو فرقہ واریت اور انتہا پسندی کے حوالے سے جانا جاتا ہے وہاں ایدھی نے پاکستان کا ایک مثبت تصور اجاگر کیا۔‘‘

وہ ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے مزید کہتے ہیں، ’’ایدھی نے اپنے فلاحی کاموں کا آغاز ایک چھوٹے سے مکان سے کیا اور آج ان کا ادارہ جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے غیر ریاستی فلاحی اداروں میں سے ایک ہے۔ پاکستان کے اکثر سیاست دانوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے برعکس ایدھی نے سادگی سے زندگی گزاری اور یہی وجہ ہے کہ عوام نے ان پر محبت اور چندوں کی بارش کی۔‘‘
سینیٹر تاج حیدر نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ پاکستان میں ریاست اپنی زمے داریاں پوری کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ’’اس صورت میں دو طرح کے رجحانات پیدا ہوئے، ایک نجی شعبہ جو منافع کے لیے کام کرتا ہے، اور دوسرا ایدھی جیسے بے لوث لوگ جنہوں نے سرکاری بے حسی کے خلا کو پُر کیا۔‘‘

بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>