Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

سنکیانگ : قدرتی گیس اور معدنیات کی دولت سے مالامال خطہ

$
0
0

چین کے شمال مغرب میں واقع علاقے کو ’’سنکیانگ ویغور خود مختار‘‘ (مختصراََ سنکیانگ ) کہا جاتا ہے۔ اس کا کل رقبہ 16 لاکھ 64 ہزار مربع کلومیٹر سے کچھ زیادہ ہے۔ آٹھ ممالک سے ملحقہ یہ صوبہ رقبے کے اعتبار سے چین کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ مشرق سے مغرب تک سنکیانگ بالترتیب منگولیا ، روس قازقستان ، کرغزستان، تاجکستان، افغانستان ، پاکستان اور بھارت سے ملحقہ ہے۔اس کی سرحدی حدود کی لمبائی 5600 کلومیٹر ہے۔ سنکیانگ چین کا سب سے زیادہ ممالک سے ملحقہ، سب سے زیادہ بیرونی خشک گودیوں کا حامل اور سب سے طویل سرحد وں والا صوبہ ہے۔ سنکیانگ چین کی اقلیتی قومیتوں کے پانچ خود مختار علاقوں میں سے ایک ہے۔ اس میں ویغور ، قازق، ہوئی ، کرغز ، ، منگولیائی اور ہان سمیت تیرہ قومیتوں کے باشندے آباد ہیں۔ 

جغرافیہ: سنکیانگ سمندر سے دور ایشیا ء کے مرکز میں واقع ہے۔ چاروں اطراف بلندو بالا پہاڑی سلسلے ہیں۔ شمال سے جنوب تک بالترتیب ارٹائی ، تھیان شان اور، کھون لون نامی پہاڑی سلسلے پھیلے ہوئے ہیں۔ پہاڑوں کے درمیان جونگور بیسن اور طالمور بیسن ہیں۔ چین کا دو تہائی صحرائی علاقہ سنکیانگ میں واقع ہے۔ جنوبی سنکیانگ کے تکلی مکان صحرا کا رقبہ تین لاکھ تیس ہزار مربع کلومیٹر ہے جو چین کا سب سے بڑا صحر اہے۔ شمالی سنکیانگ کے علاقے جونگور بیسن میں گربان تونگت صحرا چین کا دوسرا بڑا صحرا ہے۔

یہ صحرا تیل، قدرتی گیس اور معدنیات کی دولت سے مالامال ہے۔ صحرا اور پہاڑ کے اطراف میں کئی دریا ، جھیلیں اور نخلستان پھیلے ہوئے ہیں۔ سنکیانگ کے تمام شہر اور قصبے ان نخلستانوں میں واقع ہیں۔ سنکیانگ کی آب و ہوا معتدل یا نیم معتدل ہے۔ یہاں ہونیوالی بارش کی سالانہ اوسط مقدار 165.6 ملی میٹر ہے۔ یہاں برف پوش پہاڑوں اور برفانی چوٹیوں سے منفرد، قدرتی اور نمکین آبی ذخیرے کی تشکیل ہوئی۔ اس خطے میں گلیشئرز 21.3 کروڑ مکعب میٹر کے علاقے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ پہاڑوں سے پگھلنے والی برف سے متعدد دریا اور جھیلیں وجود میں آئیں جن میں ایک ہزار مربع کلومیٹر پرمحیط میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل ’’بوستن ‘‘ بھی شامل ہے۔

سنکیانگ کے مشرق میں واقع ترپان بیسن کی آئی دنگ جھیل سطح سمندر سے 154 میٹر نیچے ہے۔ یہ چینی سر زمین کا انتہائی نچلا حصہ ہے۔ تارم بیسن کے علاقے میں تارم دریا کی کل لمبائی دو ہزار ایک سو کلومیٹر بنتی ہے جو چین کی اندرونی سر زمین کا سب سے لمبا دریا ہے۔ سنکیانگ کے مختلف علاقوں میں موسم اورآبی وسائل کی صورتحال بھی مختلف ہے۔ یہاں سردیوں اور گرمیوں کے درجہ حرارت میں فرق بہت زیادہ ہے۔ التائی چین کا سب سے سرد اور ترپان گرم ترین علاقہ ہے۔ 

تاریخ: سنکیانگ کو قدیم زمانے میں ’’مغربی علاقے‘‘کے طور پر جانا جاتا تھا۔ دو ہزار سال سے زائد کے عرصے سے یہ چین کا ایک حصہ چلا آ رہا ہے۔ ساٹھ قبل از مسیح میں ہان شاہی خاندان نے سنکیانگ پر براہ راست حکمرانی شروع کی۔ اس کے بعد ایک ہزار سے زائد برسوں میں سنکیانگ کے علاقے کے سرکاری ادارے چین کی مرکزی حکومت کی طرف سے قائم کئے جا رہے ہیں۔ تین سو سال قبل چھینگ شاہی خاندان کی مرکزی حکومت سنکیانگ کے تمام علاقوں پر حکمرانی کرنے لگی۔ 1884ء میں سنکیانگ کو صوبے کا درجہ دیا گیا۔ یوں چین کے مختلف صوبوں کے درمیان قریبی روابط قائم ہونے لگے۔ ستمبر 1949ء میں سنکیانگ میں پرامن طریقے سے آزادی کا اعلان ہوا۔ اسی سال یکم اکتوبر کو عوامی جمہوریہ چین کا قیام عمل میں آیا اورسنکیانگ دوسرے صوبوں کی طرح چین کا ایک خودمختار علاقہ بن گیا۔  

عبدالرئوف

بشکریہ دنیا نیوز


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>