کیپ ٹاؤن ساحل سمندر پر واقع جنوبی افریقہ کا مشہور شہر ہے۔ آئیے اس سے متعلق کچھ انوکھی باتیں جانیں۔
قانون ساز دارالحکومت: جنوبی افریقہ کے تین دارالحکومت ہیں۔ کیپ ٹاؤن قانون ساز دارالحکومت ہے کیونکہ ملک کی پارلیمنٹ یہاں ہے۔ پریٹوریا اور بلوئم فونٹین انتظامی اور عدالتی دارالحکومت ہیں۔ صدر اور جنوبی افریقہ کی کابینہ پریٹوریا میں کام کرتے ہیں جبکہ نیشنل کورٹ آف اپیل بلوئم فونٹین میں ہے۔
قدیم شہر: کیپ ٹاؤن کو سترہویں صدی میں ڈچ ایسٹ انڈیا کمپنی نے تعمیر کیا۔ اس تعمیر کا مقصد مشرق بعید اور ہندوستان سے ہونے والی بحری تجارت کی معاونت تھا۔ کیپ ٹاؤن بہت جلد ترقی کرتے ہوئے معاشی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا۔ سونے کی دریافت سے قبل، جب جوہانسبرگ نے اہمیت اختیار کر لی، کیپ ٹاؤن جنوبی افریقہ کا سب سے بڑا شہر تھا۔
جغرافیائی تنوع: کیپ ٹاؤن شہر کے ساتھ اگر مضافاتی علاقے کو شامل کر لیا جائے تو یہ وہ شہر بن جاتا ہے جس کا جغرافیہ بہت متنوع ہے۔ اس شہر میں پہاڑ بھی ہیں، ساحل بھی، وادیاں بھی اور صحرا بھی۔
نیلسن منڈیلا کا قید خانہ: رابن جزیرہ، جس میں نسل پرست مخالف رہنما اور نوبیل انعام پانے والے نیلسن منڈیلا کو 18 برس قید رکھا گیا، کیپ ٹاؤن کے مغربی ساحل کے قریب واقع ہے۔ اب اس جزیرے کو یونیسکو کے عالمی ورثہ میں شامل کر لیا گیا ہے اور یہاں بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔
نباتات کی جنت: کیپ ٹاؤن میں طرح طرح کے جاندار پائے جاتے ہیں۔ یہاں واقع ٹیبل ماؤنٹین میں نباتات کی 2200 انواع ہیں۔ اسی طرح شہر میں دیگر سیکڑوں انواع ہیں۔
وہیل کا نظارہ: اگر آپ سمندر میں وہیل کا نظارہ کرنا چاہتے ہیں تو کیپ ٹاؤن شاندار مقام ہے۔ شہر کے ساحل پر دو انواع کی وہیل اچھلتے ہوئے اکثر دکھائی دیتی ہیں۔ ان دو کے علاوہ دیگر اقسام بھی اس ساحل سے گزرتی ہیں۔ ڈولفن کی ایک قسم ہیوی سائیڈ کہلاتی ہے جو کیپ ٹاؤن سے منسلک سمندر میں پائی جاتی ہے۔ یہ اور ڈَسکی ڈولفن کیپ ٹاؤن کے پانیوں میں نظر آتی ہیں۔ کیپ ٹاؤن کا ساحل افریقی پینگوئن کا قدرتی گھر ہے۔
دل کے ٹرانسپلانٹ کا پہلا آپریشن: دنیا میں دل کے ٹرانسپلانٹ کا پہلا آپریشن ڈاکٹر کرسٹیان برنارڈ نے 1967ء میں کیپ ٹاؤن میں کیا تھا۔ بدقسمتی سے مریض نمونیا ہونے کے باعث صرف 18 دن زندہ رہ پایا۔