↧
افغانستان کی جنگ میں شہریوں کی ہلاکتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں
اقوام متحدہ کے مطابق جب تنظیم نے اعداد و شمار جمع کرنا شروع کئے تو پہلی دہائی میں 32 ہزار شہری ہلاک ہوئے جبکہ 60 ہزار زخمی ہوئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق 2018 میں تشدد میں اضافہ ہوا اور ’شہریوں کو جان بوجھ کر ہدف‘ بنانے کی وجہ سے اموات کی تعداد میں بھی واضح اضافہ ہوا۔ عالمی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ زیادہ تر خود کش حملے طالبان یا داعش سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کی جانب سے کیے گئے۔ دوسری جانب افغانستان میں امریکی مشن کے سربراہ تدامچی یاماموتو کا کہنا تھا کہ ’یہ وقت ہے کہ اس انسانی مصائب اور سانحے کو ختم کیا جائے، شہریوں کے قتل اور انہیں معذور ہونے سے بچانے کا بہترین طریقہ لڑائی کو روکنا ہے‘۔ واضح رہے کہ 2018 میں افغانستان میں کم از کم 65 خود کش حملے ریکارڈ ہوئے، جس میں زیادہ تک کابل میں ہوئے جبکہ پورے ملک میں 22 سو سے زائد افراد کی ہلاکت کے لیے عسکریت پسندوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
↧