نیرو نہایت ظالم، عیاش اور فضول خرچ شہنشاہ تھا۔ اس کے ظلم کا بڑا نشانہ عیسائی تھے۔ اس نے ان پر روم کو جلانے کا الزام لگا کر ایسے ایسے جسمانی عذاب دیے کہ ان میں سے اکثر تاب نہ لا کر مر گئے۔ ایک روایت یہ ہے کہ یہ آگ نیرو نے خود لگائی تھی اور اس کا مقصد صرف یہ تھا کہ آگ لگنے کا تماشا دیکھے۔ چنانچہ وہ گاتا اور بانسری بجاتا رہا، یہاں تک کہ شہر کا دوتہائی حصہ جل کر راکھ ہو گیا۔ نیرو چھٹے رومی شہنشاہ کی حیثیت سے تخت پر بیٹھا کیونکہ شہنشاہ کلاڈیس نے اس کو گود لیا تھا۔ وہ 15 دسمبر 37ء کو پیدا ہوا۔ اس کی ماں نے شہنشاہ کلاڈیس سے نکاح ثانی کر لیا تھا۔ نیرو کی ماں نے کلاڈیس کو زہر دے کر ہلاک کر ڈالا جس کے بعد نیرو شہنشاہ بن گیا۔ پہلے پہل تو وہ اچھا بادشاہ ثابت ہوا۔ وہ ہوشمندی سے حکومت کرتا رہا لیکن بعد میں بگڑ گیا جس کی ذمہ داری اُس کی ماں ایگری پینا پر عائد ہوتی ہے۔
آخر نیرو نے اپنی ایک دوست پوپیا سا بینا کو خوش کرنے کے لیے میں اپنی ماں کو قتل کر دیا۔ اسی عورت کے کہنے پر اپنی بیوی کو بھی قتل کر کے اس سے شادی کر لی۔ لیکن ایک دن نیرو نے پوپیا کو بھی قتل کر دیا۔ روم کے جلنے کے بعد نیرو نے اسے دوبارہ عظیم الشان پیمانے پر تعمیر کرنا شروع کر دیا۔ اس نے پیلاٹین کی پہاڑی پر اپنے لیے شاندار محل بنوایا۔ محل کی تعمیر کے فنڈز اکھٹے کرنے کے لئے نیرو نے اپنی قلمرو کو لوٹا اور بیشمار لوگوں کو اپنا دشمن بنا لیا جو آخر اس کے زوال کا باعث بنے۔ اس کے خلاف ایک سازش ہوئی۔ مگر نیرو کو اس کے سرغنوں کا پتہ چل گیا۔ چنانچہ اس نے ان کو گرفتار کر کے مار ڈالا۔ لوکن شاعر کے ساتھ پائسو، فینئس روفس، سنیکا اور بہت سے دوسرے آدمی بھی مارے گئے۔ فرانس اور ہسپانیہ کے رومن دستوں اور روم کی پرٹیورین گارد نے بغاوت کر کے گالبا کو شہنشاہ بنا دیا۔ نیرو نے راہِ فرار اختیار کی ۔ مخالف فوج جب اس کے قریب پہنچی تو اس نے خود کشی کر لی۔