Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

گولڈن گیٹ بریج : خودکشی کا پل

$
0
0

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں واقع مشہور پل ’’گولڈن گیٹ بریج‘‘ کو دنیا کا سب سے لمبا پل ہونے کے ساتھ ساتھ خودکشی کا سب سے مقبول مقام ہونے کا ’’ اعزاز‘‘ بھی حاصل ہے۔ دنیا کے کسی مقام پر بھی سالانہ اتنے زیادہ لوگ خودکشی نہیں کرتے، جتنا کہ اس پل سے سمندر میں چھلانگ لگا کر امریکی باشندے زندگی سے جان چھڑاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سالانہ 40 سے زائد افراد اس 746 فٹ اونچے پل سے سمندر میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرتے ہیں۔ اس لیے اب اسے ’’خودکشی کا پل‘‘ اور ’’موت کا پل‘‘ بھی کہا جانے لگا ہے۔ 

پہلے دنیا میں خودکشی کے لئے ’’مشہور‘‘ مقامات میں سرفہرست چین میں واقع پل (Nanjing Yangtze River Bridge) تھا۔ جبکہ گولڈن گیٹ کو دوسرے نمبر پر شمار کیا جاتا تھا۔ تا ہم اب یہ سرفہرست آ گیا ہے، جہاں ایک برس میں 46 افراد نے خودکشی کی، جبکہ 118 افراد کو چھلانگ لگانے کے بعد بھی بچا لیا گیا۔ خود کشی کی غرض سے آنے والے وہ افراد اس کے علاوہ ہیں جنہیں پولیس نے بروقت کارروائی کر کے چھلانگ لگانے سے پہلے ہی گرفتار کر لیا۔ گولڈن گیٹ امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان فرانسسکو کی خلیج کے اوپر تعمیر کیا گیا ہے، جو سان فرانسسکو کو سوسالیٹو سے ملاتا ہے۔ 

یہ دنیا کا لمبا ترین پل بھی ہے۔ اس کی تعمیر 5 جنوری 1933ء میں شروع ہو کر 19 اپریل 1937ء کو مکمل ہوئی تھی۔ پل کی لمبائی 8981 فٹ ( 2737 میٹر) ہے جبکہ بلندی 746 فٹ ( 227 میٹر) ہے۔ اس پل پر سرخ اور نارنجی رنگ استعمال کیا گیا، اس لیے اسے ’’گولڈن بریج‘‘ کہا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، جب سے گولڈن گیٹ بریج تعمیر ہوا ہے، اس وقت سے زندگی سے تنگ امریکیوں نے خودکشی کے لیے اسے ’’بہترین مقام‘‘ کے طور پر پسند کر لیا ہے تا ہم ابتدا میں یہاں سے سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والوں کے باقاعدہ اعداد و شمار جمع نہیں کی جاتے تھے۔ اب یہ کام ہونے لگا ہے۔ سب سے پہلے اس پل سے خودکشی کا خیال ووبر ہارولڈ نامی ایک 47 سالہ ریٹائرڈ سرکاری ملازم کے دل میں آیا تھا، اس نے افتتاح کے صرف 3 ماہ بعد یہاں سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا تھا۔ 

اس کے بعد اس پل سے چھلانگ لگانا خودکشی کا آسان ترین طریقہ سمجھا جانے لگا۔ 1995ء سے حکام اس پل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والوں کا باقاعدہ اعدادو شمار کرتے ہیں۔ سرکاری طور پر جمع کردہ اعداد و شمار کے اخبارات میں شائع ہونے سے یہاں خودکشی کرنے والوں کا ہر وقت رش رہنے لگا۔ دور دراز سے خودکشی کے خواہشمند افراد اس پل کا رخ کرنے لگے تو حکام نے 1997ء میں دو سال تک خودکشیوں کے اعداد و شمار جمع کرنے اور انہیں اخبارات میں شائع کرنے سے منع کر دیا۔ تا ہم حکام کی جانب سے چھپانے کے باوجود امریکا بھر میں اس پل کو خودکشی کے لیے مقبول ترین مقام ہونے کی شہرت حاصل ہو چکی ہے اور سمندر میں چھلانگ لگانے کا سلسلہ ہر گزرتے برس کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔  

طاہر رشید
 


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>