Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

کیا طالبان کو ناراض کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے؟

$
0
0

افغانستان میں بحالی امن کی کوششوں کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی جا رہی ہے تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان امریکا کو خوش کرنے کے لیے افغان طالبان کے خلاف طاقت یا دباؤ کے استعمال سے اجتناب کرے۔ افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے اپنے حالیہ چارہ روزہ دورے کے دوران پاکستان میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں ہیں جب کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ڈنفورڈ اور صدر ٹرمپ کے قریبی رفیق سینیٹر لنڈسی گراہم نے بھی پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کیں ہیں، جن کا محور افغانستان میں امن کی کوششیں تھا۔ ماضی میں امریکا اور افغانستان پاکستان پر ’دوہرے کھیل‘ کا الزام عائد کرتے رہے ہیں لیکن اب اسلام آباد کے ناقدین بھی اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی و عسکری قیادت امن کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔ 

کراچی یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کی سابق سربراہ طلعت اے وزارت کے خیال میں امریکا پاکستان کو افغانستان کے مسئلے پر مشکل میں ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کے مطابق، ’’امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان افغان طالبان کے خلاف طاقت استعمال کر کے انہیں مذاکرات کی میز پر لے آئے۔ اگر ہم نے ایسا کیا تو افغان طالبان آگ بگولہ ہو جائیں گے اور جس دہشت گردی کو ہم نے بڑی مشکل سے کچلا ہے، وہ ایک بار پھر سر اٹھا لے گی۔ لہذا ہمیں بہت محتاط ہونا چاہیے اور طالبان کو آزادانہ طور پر امریکا سے بات چیت کرانے کی کوشش کو مضبوط کرنا چاہیے۔‘‘

واضح رہے کہ پاکستان نے جنرل پرویز مشرف کے دور میں طالبان کے کئی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا تھا، جنہیں کچھ برس پہلے رہا کیا گیا ہے۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ طالبان بہت ’اکڑ مزاج‘ ہیں اور وہ کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ معروف تجزیہ نگار رحیم اللہ یوسف زئی کے خیال میں کسی بھی قسم کا دباؤ پاکستان کی لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔ یوسف زئی کے بقول، ’’طالبان کے پاس اب دوسرے آپشنز بھی موجود ہیں۔ اگر ہم نے ان کے رہنماؤں یا ان کے گھرانے کے افراد کو حراست میں لیا تو وہ ایران یا قطر چلے جائیں گے لیکن اس کے بعد ہمارے طالبان سے تعلقات بہت خراب ہو جائیں گے۔

 ہم نے ماضی میں ان کے چالیس سے زائد رہنماؤں کو حراست میں لیا لیکن نہ ہی طالبان نے اور نہ ان کے ان رہنماؤں نے اپنے موقف میں کوئی لچک پیدا کی۔ ‘‘  پاکستان اس مشکل سے کیسے نکل سکتا ہے؟ دفاعی تجزیہ نگار میجر جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان کے خیال میں پاکستان کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دوسرے ممالک کے ذریعے طالبان کو منانے کی کوشش کرنے چاہیے۔ اعجاز اعوان کی رائے میں، ’’ہمیں کسی کے بھی کہنے پر ان کے خلاف طاقت یا دباؤ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔‘‘

بشکریہ DW اردو
 


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>