Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4738

ازمیر : ترکی کا تیسرا سب سے زیادہ آبادی کا شہر

$
0
0

ازمیر، استنبول اور انقرہ کے بعد ترکی کا تیسرا سب سے زیادہ آبادی کا شہر ہے۔ یہ استنبول کے بعد دوسری بڑی بندرگاہ ہے۔ شہر کی آبادی 42 لاکھ سے زائد ہے۔ یہ شہر چار ہزار سال سے آباد ہے۔ یہ بحیرہ ایجیئن میں خلیج ازمیر کے ساحلوں پر واقع ہے۔ یہ صوبہ ازمیر کا دار الحکومت ہے۔ شہر 9 شہری اضلاع میں تقسیم ہے۔ اس شہر کو یونانی سمرنا کہتے تھے جبکہ ترک اسے ازمیر کہتے ہیں۔ یہ شہر طویل عرصے تک رومی سلطنت کا حصہ رہا اور رومی سلطنت کی تقسیم کے بعد یہ بازنطینی سلطنت کا حصہ بن گیا۔ عثمانی سلطان بایزید اول نے 1389ء میں اس شہر کو فتح کر کے سلطنت عثمانیہ کا حصہ بنایا۔ تاہم بایزید کی تیموری سلطان امیر تیمور کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ہی شہر دوبارہ مقامی ترک قبائل کو مل گیا۔ 1425ء میں سلطان مراد ثانی نے سمرنا کو دوبارہ فتح کیا۔ 

سقوط غرناطہ کے بعد اسپین سے نکالے گئے یہودیوں کی اکثریت بھی اسی شہر میں آئی۔ پہلی جنگ عظیم میں سلطنت عثمانیہ کی شکست کے بعد فاتحین نے اناطولیہ کو مختلف ٹکڑوں میں بانٹ لیا اور معاہدہ سیورے کے تحت ترکی کا مغربی حصہ بشمول ازمیر یونان کے حصے میں آیا۔ 15 مئی 1919ء کو یونانی افواج نے ازمیر پر قبضہ کر لیا لیکن وسط اناطولیہ کی جانب پیش قدمی ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی اور 9 ستمبر 1922ء کو ترک افواج نے ازمیر کو دوبارہ حاصل کر لیا۔ جس کے ساتھ ہی یونان، ترک جنگ کا خاتمہ ہو گیا اور معاہدہ لوزان کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان آبادی کی منتقلی بھی عمل میں آئی۔ ازمیر ’’ایجیئن کا موتی‘‘ کہلاتا ہے۔

محمد شاہد


 


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4738

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>