پناہ گزیوں کے حوالے سے پالیسی کے معاملے پر جرمن وزیرِ داخلہ ہورسٹ سیہوفر نے اپنے سرکاری عہدرے اور اپنی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا۔ برطانوی اخبار دی انڈپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق جرمن وزیرِ داخلہ نے اپنی پارٹی کے بند کمرہ اجلاس میں اپنے استعفے کا اعلان کیا۔ امیگریشن کے حوالے سے پیدا ہونے والی صرتحال کے پیشِ نظر وزیرِ داخلہ کے استعفے کے بعد جرمن چانسلر انجیلا مارکل کی حکومت کے خاتمے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ انجیلا مارکل کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹ پارٹی (سی ڈی یو) نے سی ایس یو کے ساتھ مشترکہ حکومت قائم کی ہوئی ہے اور دونوں جماعتوں کا اتحاد ایک دہائی سے زائد پر محیط ہے۔
پناہ گزینوں کے جرمنی میں داخلے پر جب انجیلا مارکیل ملکی سطح پر ناکام ہوئیں تو انہوں نے اس معاملے میں یورپی یونین کو مداخلت کرنے کے لیے زور دینا شروع کیا۔ ہورسٹ سیہوفرکی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ یوپی یونین کے ساتھ معاہدے کے باوجود جرمن چانسلر پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنی نرم پالیسی میں سختی لائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں انجیلا مارکل کی پالیسی میں جرمنی نے پناہ گزینوں کو واپس سرحد کی جانب پہنچانے کی حکمتِ عملی نظر نہیں آتی۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وزیرِ داخلہ کے ممکنہ استعفے کی وجہ سے جرمنی میں سی ایس یو اور سی ڈی یو کے اتحاد کے ساتھ ساتھ انجیلا مارکل کے طویل اقتدار کو بھی خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔