Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

چینی رہنما چواین لائی کی جدوجہد

$
0
0

چو این لائی چین کے اہم رہنما تصور کیے جاتے ہیں۔ ان کا تعلق چین کی بانی کمیونسٹ پارٹی سے تھا۔ وہ ایک امیر خاندان میں پیدا ہوئے لیکن انہوں نے عام لوگوں، محنت کشوں اور کسانوں کے حقوق اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے اپنی زندگی صرف کی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ٹین سین کے ایک مشنری سکول میں پائی۔ 1917ء میں گریجوایشن کرنے کے بعد مزید تعلیم کے لیے جاپان گئے۔ یہیں ایک پروفیسر سے ان کی ملاقات ہوئی جس کی وجہ سے ان میں مارکسزم میں دلچسپی بڑھی۔ وہ اس نظریے سے متاثر ہو کر 1919ء میں چین واپس آئے۔ لیکن اس وقت چین کے حالات ٹھیک نہیں تھے۔

یہ وہ دور تھا جب آج کے برخلاف چین سیاسی و سماجی بے چینی اور افراتفری میں مبتلا تھا۔ چو این لائی اس صورت حال کو بدلنا چاہتے تھے، اس لیے انہوں نے دوستوں کی مدد سے ایک سٹڈی گروپ قائم کیا اور انقلابی تحریکوں میں سرگرم حصہ لینے لگے۔ یہ وہ دور تھا جب ایسی سرگرمیوں کی اجازت سرکار نہیں دیتی تھی اس لیے انہیں چند ماہ قید و بند میں رہنا پڑا۔ جب آپ رہا ہوئے تو ایک بار پھر بیرون ملک چلے گئے۔ 1920 سے 1924 تک پیرس میں رہے اور تعلیم جاری رکھی۔ تعلیم کے ساتھ وہ کام بھی کرتے تھے۔ اس دوران ان کی ملاقات ویت نام کے آزادی پسند انقلابی ہو چی منھ اور دوسرے ایشیائی انقلابی رہنماؤں سے ہوئی۔ بعد ازاں کچھ دن جرمنی میں گزارے۔ 1924ء کے اواخر میں چین، واپس آ گئے۔ 

اس دوران میں روس کی کوششوں سے سین یات سن کی کومن تانگ پارٹی اور کیمونسٹوں کے درمیان میں اتحاد ہو گیا۔ آپ ایک ملٹری اکیڈیمی میں پولیٹیکل ڈائریکٹر مقرر ہو گئے۔ جس کا سربراہ چیانگ کائی شیک تھا۔ یہیں سے انھیں سیاسی عروج حاصل ہوا۔ اور 1927ء میں وہ کیمونسٹ پارٹی کی پولٹ بیورو کے رکن منتخب ہوئے۔ جب ان کی جماعت اور چیانگ کائی شیک کے مابین کشیدگی دوبارہ ہوئی اور چیانگ نے ان کی جماعت کے لوگوں کو بڑے پیمانے پر مارنا شروع کیا تو وہ فرار ہو کر پہلے ہانگ کانگ اور پھر روس پہنچے۔ کچھ عرصے بعد شنگھائی واپس آئے اور یہاں دو سال رہنے کے بعد جنوبی صوبہ کیانگسی چلے گئے، جو ان دونوں ان کی جماعت کا دیہی مرکز تھا اور اس کے سربراہ ماؤزے تنگ تھے۔ 

یہیں ان دونوں کی لازوال رفاقت کی داغ بیل پڑی۔ جب ماؤزے تنگ نے سرخ فوج کے ساتھ لانگ مارچ کیا تو چو این لائی نے باوجود علالت کے اس میں شرکت کی۔1936ء کے اواخر میں جاپان نے چین پر حملہ کیا تو مجبوراً چیانگ کائی شیک نے ان کی جماعت سے صلح کر لی۔ اس دوران میں چو این لائی نے چینی حکومت کے افسر رابطہ کی حیثیت سے کام کیا اور اپنی ذہانت اور تدبر سے غیر ملکی سفارت کاروں کو گرویدہ بنا لیا۔ 1949ء میں ماؤزے تنگ کی زیر قیادت کمیونسٹوں نے چیانگ کائی شیک کی امریکا نواز حکومت کو شکست فاش دی۔ چو این لائی نئی انقلابی حکومت میں وزیر اعظم اور وزیر خارجہ مقرر ہوئے۔ انھوں نے وزیر خارجہ کی حیثیت سے کوریا میں جنگ بندی کے مذاکرات میں حصہ لیا اور 1954ء میں فرانس ہند چینی جنگ کے خاتمے پر جینوا میں مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا۔ انہی کی مساعی سے 1955ء میں بنڈونگ کانفرنس منعقد ہوئی۔ ان کا انتقال 1964ء میں ہوا۔

معروف آزاد


 


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>