Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

غزہ میں کوئی معصوم لوگ نہیں : اسرائیل

$
0
0

اسرائیلی وزیر دفاع لیبرمین نے اپنے ایک متنازعہ بیان میں کہا ہے کہ حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی میں ’کوئی معصوم لوگ نہیں‘ ہیں۔ اس فلسطینی علاقے میں احتجاجی مظاہروں اور جھڑپوں میں دس دنوں میں تیس فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ یروشلم سے نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع ایوگڈور لیبرمین نے آج اسرائیلی پبلک ریڈیو کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے میں ’کوئی معصوم لوگ ہیں ہی نہیں‘۔ لیبرمین نے کہا، (غزہ میں) ہر کسی کا تعلق حماس سے ہے۔ ہر کوئی حماس سے تنخواہ وصول کرتا ہے۔ وہ تمام کارروائیاں، جن کے ذریعے ہمیں چیلنج کیا جا رہا ہے اور سرحد کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، وہ حماس کے عسکری بازو کی سرگرمیاں ہیں۔  

غزہ میں وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی گزشتہ دس دنوں سے اپنا جو احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں، اس دوران ان مظاہرین کی اسرائیلی دستوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں اور اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک کم از کم 30 فلسطینی مارے جا چکے ہیں جبکہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد بھی سینکڑوں میں بنتی ہے۔ ان جھڑپوں میں کسی اسرائیلی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔ ان حالات میں اسرائیل کو اس وجہ سے بڑھتی ہوئی تنقید اور بین الاقوامی برادری کے چبھتے ہوئے سوالات کا سامنا ہے کہ اسرائیلی دستوں نے فلسطینی مظاہرین پر وہ فائرنگ کیوں کی، جو اب تک درجنوں انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بن چکی ہے۔ غزہ پٹی اور اسرائیل کی درمیانی سرحد کے قریب فلسطینی مظاہرین نے اپنا احتجاج 30 مارچ کو شروع کیا تھا اور اس دوران جب ان ہزاروں مظاہرین کی اسرائیلی دستوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں، تو اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں اس روز 19 فلسطینی مارے گئے تھے۔

پھر گزشتہ جمعے کے روز جب فلسطینیوں نے دوبارہ اپنے یہی مظاہرے پھر کیے، تو بھی اسرائیل کے ساتھ سرحد کے قریب ایک صحافی سمیت کم از کم نو فلسطینی مارے گئے تھے۔ اسرائیل کا اس فائرنگ کے بارے میں کہنا ہے کہ اس کے فوجیوں نے یہ فائرنگ اس وجہ سے کی کہ فلسطینی مظاہرین کی طرف سے سرحدی باڑ کو نقصان پہنچائے جانے کے علاوہ ممکنہ حملوں اور مظاہرین کی اسرائیل میں داخلے کی کوششوں کو ناکام بنایا جا سکے۔ ان مظاہروں اور جھڑپوں کے دوران صرف دس دنوں میں درجنوں فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کی طرف سے بھی یہ مطالبے کیے جا چکے ہیں کہ ان ہلاکت خیز واقعات کی غیر جانبدارانہ چھان بین کرائی جانا چاہیے۔ اسرائیل ان مطالبات کو قطعی طور پر مسترد کر چکا ہے۔

بشکریہ DW اردو
 


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>