Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

کورونا وائرس سے عالمی معیشت کو کھربوں ڈالر کا نقصان

$
0
0

پاکستان کی معیشت پہلے ہی بحران کا شکار ہے جبکہ دنیا میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے سے پاکستان سمیت عالمی معیشتوں کو کھربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ عالمی اقتصادی تنظیم OECD نے کورونا وائرس کو عالمی معیشت کیلئے سنگین خطرہ جبکہ عالمی ادارۂ صحت نے اِسے ’’عالمی وبا‘‘ قرار دیا ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک نے اپنی معیشت بچانے کیلئے مرکزی بینکوں میں کھربوں ڈالر مختص کر دیے ہیں۔ اس مقصد کیلئے برطانیہ نے 39 ارب ڈالر، اٹلی نے 28 ارب، امریکہ نے 8.8 ارب، چین نے 16 ارب، جاپان نے 10.6 ارب، جنوبی کوریا نے 9.8 ارب اور آسٹریلیا 13 ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ ان ممالک کے مرکزی بینکوں نے معیشت کو سہارا دینے کیلئے شرح سود میں بھی کمی کی ہے۔

کورونا وائرس سے عالمی تجارت کو 77 کھرب روپے اور صنعت کو 174 کھرب روپے کے نقصان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ دنیا کی اسٹاک مارکیٹوں میں گزشتہ 6 دنوں میں 6 کھرب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔ ایشیائی اور یورپی اسٹاک مارکیٹوں بشمول ممبئی، ٹوکیو، شنگھائی، سڈنی، سنگاپور، سیول، فرینکفرٹ، لندن، پیرس، ڈوجونز اور نکی کی اسٹاک مارکیٹوں میں 10 فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بھی مندی کا شکار ہے۔ 12 مارچ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج 1717 پوائنٹس کی تاریخی کمی کے بعد 35,956 کی نچلی ترین سطح پر آگئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کے 222 ارب روپے ڈوب گئے اور PSX کی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں جبکہ ہفتے کے اختتام تک 13 مارچ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج مزید 1684 پوائنٹس گر گئی اور PSX کی تاریخ میں شدید مندی کی وجہ سے ایک ہفتے میں تیسری بار اسٹاک ایکسچینج کی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔ 

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر کر 159.15 تک ہونے کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار ٹریژری بلز سے گزشتہ 12 دنوں میں 824 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری باہر واپس لے گئے جس سے روپے پر دبائو بڑھا اور ڈالر 159 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔ قیاس آرائیاں ہیں کہ روپے اور ٹریژری بلز کے مارک اپ میں کمی کی وجہ سے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بیرونِ ملک منتقل ہو سکتی ہے۔ کورونا وائرس کے باعث رواں سال کے آغاز سے اب تک تیل کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کمی ہو چکی ہے اور تیل کی قیمت 30 ڈالر فی بیرل سے بھی کم کی سطح پر آگئی ہے۔ ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ میں 1.57 فیصد یعنی 4.95 ارب ڈالر کمی آسکتی ہے۔ 

ورلڈ ٹورازم کونسل کے مطابق کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں سیاحت کے شعبے کو تقریباً 22 ارب ڈالر کا خسارہ متوقع ہے۔ عالمی سیاحت اور ایوی ایشن انڈسٹریز کو 49 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچ سکتا ہے جس میں انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ایئر لائنز کا 30 ارب ڈالر کا نقصان بھی شامل ہے۔ کورونا وائرس عالمی معیشت کیلئے ایک خطرہ ثابت ہو رہا ہے جس کے منفی اثرات پاکستان کی معیشت پر بھی پڑ رہے ہیں تاہم چین میں فیکٹریاں بند ہونے کے باعث امریکہ، یورپ اور دیگر ممالک کی ٹیکسٹائل مصنوعات کے آرڈرز کی چین سے بروقت شپمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو منتقل ہوئے ہیں جس سے پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت کو فائدہ اٹھانا چاہئے تاکہ یہ خریدار مستقل بنیادوں پر ان اشیا کو اچھی کوالٹی اور مقابلاتی نرخوں پر پاکستان سے امپورٹ کر سکیں۔

خوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان کی نیشنل سیکورٹی کمیٹی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کا اعلان کیا ہے لیکن میرے خیال میں کورونا وائرس کے نتیجے میں معاشی و صنعتی بحران سے نمٹنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ میری حکومت کو تجویز ہے کہ وہ زرعی شعبے میں گروتھ لانے کیلئے بھی عملی اقدامات کرے تاکہ زرعی شعبہ خود کفیل ہوکر ملکی جی ڈی پی گروتھ میں اضافہ کر سکے۔ کورونا وائرس کے اب تک معاشی نقصانات کا تخمینہ 1.1 کھرب ڈالر لگایا گیا ہے۔ چین دنیا کی جی ڈی پی کا 20 فیصد حصہ رکھتا ہے جس کی وجہ سے معاشی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اگر کورونا وائرس کو کنٹرول نہ کیا گیا تو چین کی جی ڈی پی گروتھ 20 فیصد تک گر سکتی ہے جس کی وجہ سے 2020ء میں عالمی معیشت کی اوسطاً جی ڈی پی گروتھ کم ہو کر 2.4 فیصد کی نچلی سطح پر آنے کا امکان ہے جو دنیا میں شدید معاشی مندی کا سبب بنے گی۔ پاکستانی کمزور معیشت جو پہلے ہی بحران کا شکار ہے، عالمی معیشت کی متوقع مندی برداشت نہیں کر سکتی۔ موجودہ حالات میں ملکی جی ڈی پی گروتھ میں کمی روکنے کیلئے ہمیں زرعی شعبے میں فوری اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ زراعت کے شعبے میں گروتھ سے مطلوبہ ملکی جی ڈی پی گروتھ حاصل کر سکیں، نہیں تو کورونا وائرس کی وجہ سے ہم طویل سنگین معاشی بحران کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔

ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ

بشکریہ روزنامہ جنگ


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles