Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

امریکی انصاف : طویل سزاوں کے بعد بےقصور پائے جانے والے

$
0
0

امریکہ میں اس سے پہلے بھی اس قسم کے کچھ کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں بے گناہ افراد کو جیل کاٹنی پڑی اور پھر حکومت نے انھیں معاوضہ بھی دیا۔ سنہ 1989 میں نیویارک میں قتل اور ریپ کے مقدمے میں پانچ نوجوانوں کو چھ سے تیرہ برس قید کے بعد رہا کیا گیا اور حکومت نے انھیں ساڑھے چار کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کیا تھا۔

ریکی جیکسن کو موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ انھوں نے سنہ 2017 تک اوہائیو کی جیل میں 39 برس سزا کاٹی تھی اور پھر عینی شاہد نے بیان دے دیا کہ انھیں پولیس نے دباؤ ڈالا تھا۔ جیکسن کسی بھی امریکی جیل میں طویل ترین عرصے تک سزائے موت میں جیل میں رہنے والے شخص ہیں جو بعد میں بےقصور ثابت ہوئے۔

رابرٹ جونز کو سنہ 2015 میں رہا کیا گیا۔ انھوں نے نیو اورلینز میں دیگر جرائم سمیت برطانوی سیاح کے قتل کے جرم میں جیل کاٹنی پڑی لیکن پھر یہ ثابت ہوا کہ قتل کسی اور نے کیا تھا۔

ڈیٹروئٹ میں رچرڈ فلپس کو 45 سال بعد جیل سے رہائی 2018 میں ملی۔ انھوں نے قتل نہیں کیا تھا۔ انھیں 15 لاکھ امریکی ڈالر دیے گئے۔ اور ان کے فن پارے جو انھں نے دوبارہ بنانے شروع کیے وہ اب ہزاروں ڈالر میں بکتے ہیں۔

بشکریہ بی بی سی اردو


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>