ان دنوں ملک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور بعض شہروں میں درجہ حرارت 51 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر چکا ہے جس کے پیش نظر پنجاب میں ہیٹ ویو الرٹ جاری ہے۔ گرمی کی شدت کے باعث ساہیوال کے سرکاری اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں اے سی خراب ہونے سے 9 مولود بچے لقمہ اجل بن گئے جبکہ اس حوالے سے صحت کے صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ 5 بچوں کی اموات اے سی چلنے کے دوران واقع ہوئیں، بہرحال متذکرہ اموات جیسے بھی ہوئیں یہ انتہائی تشویشناک امر ہے کہ موت کے وقت یہ بچے اسپتال میں داخل تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صورتحال کا بجا طور پر نوٹس لیا ہے، یہاں یہ بات نہایت اہم ہے کہ پاکستان میں ان دنوں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جاتا ہے تاہم صحت کے ماہرین ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لئے شہریوں کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جن میں دھوپ کے اوقات میں غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز، مجبوری کی صورت میں نکلتے وقت سر ڈھانپنا ضروری ہے۔ مزید برآں پانی یا سکنجبین پی کر گھر سے نکلنا چاہئے۔ جون ویسے بھی سال کا گرم ترین مہینہ ہے اور محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدت میں مزید اضافے کی پیشگوئی کر رکھی ہے جبکہ بچوں جو انتہائی حساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں، کو بھی محکمہ تعلیم نے بھی یکم جون سے گرمی کی چھٹیاں دے دی ہیں۔
اس لئے والدین کو چاہئے کہ بچوں کو دن بھر گھروں تک محدود رکھیں۔ جہاں تک سول اسپتال ساہیوال میں ہونے والی متذکرہ اموات کا معاملہ ہے، اس بارے میں مکمل تحقیقات ہونا چاہئیں اور یہ اموات جس طرح بھی ہوئیں اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے غفلت کے مرتکب افراد کا تعین کرکے سخت کارروائی عمل میں لائی جانا چاہئے۔ ساتھ ہی ضروری ہے کہ ملک بھر کے اسپتالوں میں فوری طور پر الرٹ جاری کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ حالات کی مانیٹرنگ کی جائے۔