تمباکو نوشی کا انجام موت، پاکستان میں بری عادت کے باعث سالانہ ایک لاکھ جبکہ دنیا بھر میں 80 لاکھ اموات ہونے لگیں۔ آج انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ تمباکو نوشی ایک ایسی عادت ہے جو ہر سال 80 لاکھ جانیں نگل جاتی ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق سگریٹ نوشی کی لت کی وجہ سے 70 لاکھ سے زیادہ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جبکہ 10 لاکھ افراد ایسے بھی ہیں جو خود تمباکو نوشی نہیں کرتے تاہم اس زہریلے دھوئیں کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہلاک ہوتے ہیں جس میں تقریبا 42 فیصد مرد اور 7 فیصد خواتین شامل ہیں، تمباکو نوشی کی وجہ سے پاکستان میں 40 فیصد مرد کینسر کا شکار ہوئے.
پاکستان میں دوسرا سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر منہ کا سرطان ہے جسکی بڑی وجہ تمباکو کا استعمال ہے۔ پاکستان، دنیا کے ان 15 ممالک میں شامل ہے جہاں تمباکو کی وجہ سے سب سے زیادہ صحت کے مسائل ہیں، گلوبل اڈلٹ ٹوباکو سروے کے مطابق پاکستان میں یومیہ ایک ہزار سے بارہ سو نوجوان اس بری عادت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی ہر حالت میں نقصان دہ ہے، ایک سگریٹ انسان کی عمر 8 منٹ تک کم کر دیتی ہے، تمباکو کے دھوئیں میں 250 انتہائی خطرناک کیمکلز پائے جاتے ہیں جو سرطان کا باعث بنتے ہیں، تمباکو نوشی سے انسان کو دل، پھیپھڑے، سانس، نظام ہاضمہ، معدہ، جگر اور منہ کے کینسر کا خطر ہ ہوتا ہے۔ اس بے رحم عادت کی وجہ سے انسان اپنی طبعی موت سے 15 سال پہلے ہی موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔