Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

ایتھوپیائی ائیرلائن کا بوئنگ 737 ہوائی جہاز کیوں گرا ؟

$
0
0

سامنے آنے والے شواہد سے پتا چلتا ہے کہ حال ہی میں ایتھوپیا میں ہوائی جہاز کا گرنا آٹومیٹک کنٹروم سسٹم میں خرابی کے باعث ہوا۔ یہ خرابی عملے پر حاوی ہو گئی اور جہاز کو برباد کر گئی۔ حادثے کے نتیجے میں 157 افراد کی جان چلی گئی۔ تجزیے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ایتھوپیائی ائیرلائن بوئنگ 737 کے عملے اور پائلٹ نے تمام اصول و ضوابط پر عمل کیا۔ اس ہوائی جہاز کی اڑان کا آغاز پائلٹ خود کرتے ہیں۔ وہ اسے رن وے پر دوڑاتے ہیں اور پھر آہستہ آہستہ فضا میں بلند کرتے ہیں۔ مذکورہ ہوائی جہاز نے یہ سب کام ٹھیک طرح سے کیا۔ اس کے بعد عام طور پر پائلٹ جہاز کی رفتار تیز رکھتے ہیں تاکہ وہ پوری طرح پرواز کرنے لگے۔

جب جہاز ایک ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچ جاتا ہے تو پائلٹ ذمہ داری خود کار نظام کے سپرد کر دیتے ہیں۔ یہ وہ نکتہ ہوتا ہے جہاں معاملہ کمپیوٹر کے ہاتھ میں آ جاتا ہے۔ تمام تر ڈیٹا یہی نشاندہی کرتا ہے کہ اسی لمحے سے ایتھوپیائی ائرلائن میں خرابی کا آغاز ہوا۔ جوں ہی فلائٹ رن وے سے ایک ہزار فٹ بلند ہوئی اس کا راستہ بدل گیا۔ ایسی صورت میں پائلٹ کو خود کار نظام میں مداخلت کرنی چاہیے تاکہ ہوائی جہاز بلند ہوتا رہے۔ اس کے بجائے بدقسمت فلائٹ نے غوطہ لگایا اور یہاں تک کہ یہ ہوائی اڈے سے چند کلومیٹر دور زمین سے جا ٹکرایا۔ جہاز کے اس طرح گرنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں سے ایک انجن کی خرابی ہے۔ لیکن ڈیٹا سے انجن میں خرابی کا اشارہ نہیں ملتا۔

دیگر وجوہ میں پروں یا دُم کا ٹوٹنا شامل ہیں۔ اس کے بھی شواہد نہیں ملتے۔ حادثہ پائلٹ کی غلطی کا نتیجہ بھی نہیں لگتا۔ شواہد عندیہ دے رہے ہیں کہ آٹومیٹک کنٹروم سسٹم نے پائلٹ کو اجازت نہ دی کہ وہ جہاز کو کنٹرول کر سکے۔ جہاز بنانے والی کمپنی ’’بوئنگ‘‘ نے کہا ہے کہ وہ اپنا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کریں گے۔ اگر ایسا ہے تو اس امر کو یقینی بنانا ہو گا کہ خاص طور پر وہ خامی دور کی جائے جو بدقسمت جہاز کے گرنے کا سبب بنی۔ نیز کوئی دوسری خامی اگر ہے تو اسے دور ہونا چاہیے۔  

ٹموتھے ٹاکا ہاشی





Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>