Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

جزیرہ بالی : جنت کا ایک نمونہ

$
0
0

بالی جزیرہ معاشرتی اور ثقافتی اعتبار سے انڈونیشیا کا انتہائی اہم جزیرہ ہے۔ دنیا میں یہ ننھا منا جزیرہ جاوا کے مشرقی کنارے پر جنت کا ایک نمونہ لگتا ہے ۔ اس کی زرخیز زمین اور چمکیلے سبز جنگلات نے ایسا ماحول پیدا کیا ہے جس کی وجہ سے یہاں کی تہذیب و تمدن، ثقافت و آداب ساری دنیا میں مشہور ہیں۔ 2230 مربع میل رقبے پر مشتمل جزیرہ بالی اپنے صحت مندانہ حسن اور اعلیٰ ثقافت، جس میں موسیقی، ناچ گانا، ڈرامہ اور تعمیر کا فن شامل ہے، خاص شہرت رکھتا ہے۔ یہاں بہت سے آتش فشاں پہاڑ بھی ہیں۔ آتش فشاں پہاڑ کی وادی جو جزیرے کے جنوب میں ہے، بڑی زرخیز ہے۔ مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا میں بالی میں ہندومت کو تحفظ حاصل ہے۔ 

تقریباً ساتویں صدی عیسویں میں یہاں آنے والے ہندومت لائے جبکہ بقیہ سارے انڈونیشیا پر سولہویں صدی عیسوی تک اسلام کا غلبہ ہو چکا تھا۔ دسویں اور پندرہویں صدی تک بالی پر جاوا کے حکمران قابض رہے۔ سترہویں صدی کے اوائل میں ڈچ ایسٹ انڈیا کمپنی نے اس جزیرہ کے ساتھ تجارت شروع کی۔ چند سال انگریز بھی اس پر قابض رہے۔ تقریباً ایک سو سال سے زائد عرصے تک پرتگالیوں کا عمل دخل رہا۔ 1950ء میں یہ علاقہ آزاد ہوا اور اب انڈونیشیا کا ایک صوبہ ہے۔ بالی کے لوگ جس ہندومت کے پیروکار ہیں اس پر زیادہ اثر بدھ مت کا ہے۔ یہاں مصوری، موسیقی اور رقص، روز مرہ زندگی اور مذہبی رسومات سے وابستہ ہیں۔ بالی کو ہزار مندروں کا جزیرہ بھی کہا جاتا ہے، جبکہ حقیقت میں یہاں کئی ہزار مندر ہیں۔ 

آتش فشاں پہاڑ اگانگ تقریباً 10 ہزار فٹ اونچا ہے اور بالی کا بلند ترین مقام بھی یہی ہے۔ بالی کے باشندوں کے نزدیک یہ پہاڑ دنیا کا مرکز ہے۔ اس جگہ بالی کا سب سے مقدس مندر ہے جو تین حصوں میں منقسم ہے۔ بالی کے لوگ اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کی بدولت بھی بہت مشہور ہیں ان میں اچھے مصور، لکڑی پر نقش و نگار بنانے والے، پتھر اور ہاتھی دانت کا کام کرنے والے اور جواہرات جڑنے والے موجود ہیں۔ انہی خوبیوں کی بنا پر ہر سال ہزاروں سیاح بالی کے قدرتی حسن کو دیکھنے یہاں آتے ہیں۔ 

عبدالوحید


 


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>