فرانس کےصدر ایمنیوئل میکخواں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین یورپی فوج کی تجویز پر جاری تنازعے کے بعد دونوں رہمناؤں نے ملاقات کی ہے جس میں یورپ کو اپنے دفاع کے لیے زیادہ اخراجات کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں فرانسیسی صدر کی جانب سے 'امریکی، چینی اور روسی'خطرے سے نمٹنے کے لیے یورپی فوج بنانے کی تجویز کو 'ہتک آمیز'قرار دیا تھا۔ صدر ٹرمپ پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کی تقریب کی سنچری مکمل ہونے کی تقریب میں شرکت کے لیے پیرس میں موجود ہیں۔ پہلی جنگ عظم کے خاتمے کی تقریب میں 70 ممالک کے نمائندے شریک ہو رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ جب سے صدارت کے منصب پر بیٹھے ہیں وہ یورپی رہمناؤں سے کہہ رہے ہیں کہ امریکہ یورپ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بہت رقم خرچ کر رہا ہے اور یورپ اپنے حصہ اس میں نہیں ڈال رہا۔ پیرس میں ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ اور صدر میخواں نے تسلیم کیا کہ یورپ کو نیٹو کو مضبوط بنانے کے لیے زیادہ حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے۔ صدر میخواں نے کہا کہ اگرامریکہ اپنی کسی ریاست کا دفاع کرتا ہے تو اس کے لیے وہ فرانس یا جرمنی کی مدد نہیں مانگتا۔ اسی طرح یورپ کو بھی اپنے دفاع کے لیے نیٹو کے اخراجات میں نمایاں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر میخواں نے کچھ روز پہلے کہا تھا کہ ایسے وقت جب امریکہ روس کے ساتھ طے پانے والے تخفیف اسلحہ کے معاہدے سے منہ موڑ رہا ہے، یورپ کو اپنے دفاع کے لیے ایک مشترکہ فوج بنانے کی ضرورت ہے۔
صدر میخواں نے کہا : „ میں روس کے ساتھ سکیورٹی ڈائیلاگ شروع کرنا چاہتا ہوں، روس ایک یورپی ملک ہے، میں اس بہت عزت کرتا ہوں لیکن ہمیں ایسے یورپ کی ضرورت ہے جو امریکہ پر انحصار کیے بغیر اپنا دفاع کر سکتا ہے۔ صدر میخواں نے ریڈیو یورپ ون کے ساتھ ایک انٹرویوں میں کہا کہ یورپ کی سرحد پر ایسی مطلق العنان حکومتوں کا ظہور ہو رہا ہے جو بہت مسلح ہیں جو سائئبرحملوں کے ذریعے ہماری جمہوری زندگیوں میں مداخلت کر رہی ہیں۔ ہمیں اپنے آپ کو چین، روس اور امریکہ سے بھی بچانا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانسیسی صدر کی یورپی فوج بنانے کی تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی صدر کہتے ہیں کہ یورپ کو امریکہ، چین اور روس سے بچانے کے لیے اپنی فوج بنانا چاہیے۔ بہت ہی ہتک آمیز ہے لیکن یورپ کو شاید پہلے نیٹو میں اپنا منصفانہ حصہ ڈالنا چاہیے، جو امریکی امداد سے قائم ہے۔