ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت گرفتار کر لیا گیا۔ ملکی سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ نجیب عبدالرزاق کو بدعنوانی کے خلاف چھان بین کرنے والے ملکی ادارے کے تفتیش کاروں نے حراست میں لیا۔ ایک اعلیٰ سیکورٹی اہلکار نے کارورائی کے بارے میں بتایا کہ نجیب کو ملائیشیا کے اینٹی کرپشن کمیشن کے اہلکاروں نے گرفتار کر کے ایم اے سی سی کے ہیڈ کوارٹرز میں پہنچا دیا ہے۔ یہ اہلکار 4 ایسی گاڑیوں میں سوار ہو کر رزاق کو گرفتار کرنے آئے تھے، جن پر کوئی نمبر پلیٹیں نہیں لگی ہوئی تھیں۔ سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو اپنے خلاف کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے اور ان کے ساتھ ان کے ایک سابق معاون کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
ملائیشیا کے اس سابق سربراہ حکومت کی گرفتاری اسی سال 9 مئی کو ہونے والے ان قومی انتخابات کے 2 ماہ سے کم عرصے بعد عمل میں آئی ہے، جس میں ان کی قیادت میں برسراقتدار سیاسی اتحاد کو غیر متوقع طور پر بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ملائیشیا کے اینٹی کرپشن کمیشن کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نجیب رزاق کو ان کی رہایش گاہ سے گرفتار کیا گیا اور اس سلسلے میں جلد ہی یہ اینٹی کرپشن کمیشن ایک باقاعدہ بیان بھی جاری کرنے والا ہے۔ نجیب رزاق کو ایم بی ڈی ون نامی سرکاری سرمایہ کاری فنڈ سے کی جانے والی رقوم کی مبینہ چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔ اسی سلسلے میں اینٹی کرپشن کمیشن کے تفتیشی ماہرین نجیب رزاق کے سوتیلے بیٹے رضا عزیز سے بھی پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔