امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے صدر کِم جونگ اُن کے ساتھ اپنی ملاقات کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے اور ایک ٹویٹ میں یہ اطلاع دی ہے کہ ان کے درمیان 12 جون کو سنگاپور میں یہ تاریخی ملاقات ہو گی۔ انھوں نے ٹویٹ کی ہے کہ ’’ ہم دونوں اس ملاقات کو عالمی امن کے لیے ایک خصوصی لمحہ ( موقع) بنانے کی کوشش کریں گے‘‘۔ توقع ہے کہ صدر ٹرمپ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے اور شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں اور بین البراعظمی میزائلوں کی تیاری سے باز رکھنے کے لیے کِم جونگ اُن سے تبادلہ خیال کریں گے، انھوں نے اس ملاقات کی تاریخ اور مقام کے انکشاف کے لیے وائٹ ہاؤس کے کسی ترجمان کے بجائے خود ہی بیان جاری کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ دو ایک ماہ کے دوران میں اس ملاقات کی تیاریوں کے سلسلے میں شمالی کوریا کا دو مرتبہ دورہ کیا ہے۔ پہلے انھوں نے امریکا کی مرکزی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ کی حیثیت سے پیانگ یانگ کا دورہ کیا تھا اور اب کہ وزیر خارجہ کی حیثیت سے وہ وہاں گئے ہیں اور اپنے ساتھ وہاں قید تین امریکی شہریوں کو بھی چھڑا کر لے آئے ہیں ۔ ان کے امریکا لوٹنے کے بعد ہی صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے لیڈر سے ملاقات کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ کسی امریکی صدر کی شمالی کوریا کے کسی لیڈر سے پہلی براہ راست ملاقات ہو گی۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ شمالی کوریا امریکا کے مطالبے کے ردعمل میں کیا مانگ کرے گا۔ یہ قیاس آرائی کی گئی ہے کہ وہ جنوبی کوریا میں موجود امریکی فوج کے انخلا کا مطالبہ کر سکتا ہے۔