فیس بک کے سر براہ مارک زوکر برگ نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا ہے ۔ ان کہنا ہے کہ فیس بک سے عوام کے اعتماد کو جو ٹھیس پہنچی ہے اسے بحال کریں گے۔ زوکربرگ نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس سے بچنے کے لیے کئی سال پہلے اقدامات کیے تھے مگر اب فیس بک کو ایک قدم آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، اگر ہم عوام کے ڈیٹا کی حفاظت نہیں کر سکتے تو کام چھوڑ دینا چاہیے۔ ان تمام ایپلی کیشنز کی تحقیقات ہوں گی جو ڈیٹا کے لیے 2014 سے قبل دستیاب تھیں کیمبرج انالیٹیکا اسکینڈل کے بعد مزید حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے، ڈیٹا کمپنی کیمبرج اینالیٹیکا کے معاملے میں ہم نے ٹھوکر کھائی۔
دوسری جانب برطانوی ٹی وی کے مطابق فیس بک پر لوگوں کے اعتماد میں 60 فی صد کمی آئی ہے جبکہ 80 فیصد کو یہ علم نہیں کہ ڈیٹا کا کیا استعمال ہوتا ہے، فیس بک کے شیئرز کی قیمتیں پہلے ہی گر چکی ہیں۔ برطانوی اور یورپی ادارے فیس بک اور کیمبرج اینالیٹیکا کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں کہ کیا امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کی کامیابی اور بریگزٹ کو ممکن بنانے کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کا ڈیٹا چوری کر کے نتائج کو متاثر کیا گیا۔
برطانوی اور امریکی میڈیا کے مطابق کیمبرج اینالیٹیکا نے مبینہ طور پر ایک سافٹ ویئر کے ذریعے 2014 میں فیس بک استعمال کرنے والے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا اور اس ڈیٹا کے ذریعے مختلف پارٹیوں سے پیسے لے کر انتخابی نتائج کو متاثر کیا گیا۔ اسی بارے میں برطانیہ کے چینل فور نے خفیہ تفتیشی ویڈیو جاری کی ہے جس میں کیمبرج اینالیٹیکا کے سربراہ کو اعتراف کرتے دیکھا جا سکتا ہے کہ اُن کی فرم اپنے کلائنٹس کے مخالفین کو بدنام کرنے کے لیے کس طرح غیر قانونی حربے استعمال کرتی ہے۔