اگرچہ سرد جنگ کے بعد دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی تعداد بہت کم ہو گئی تاہم دنیا میں اب بھی ایسے سیکڑوں جوہری ہتھیار موجود ہیں جنہیں مختصر نوٹس پر چلایا جا سکتا ہے، دنیا بھر میں 14 ہزار 500 جوہری ہتھیار ہیں، سب سے زیادہ روس کے پاس ہیں، ماسکو کے پاس 6 ہزار800، امریکا 6 ہزار 550، پاکستان اور بھارت تقریباً 130،140 جوہری ہتھیار ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کےمطابق دنیا کے مختلف ممالک اپنے جوہری ہتھیاروں کی تفصیلات کو مخفی رکھتے ہیں مگر 9 ممالک کے تقریباً 9000 جوہری ہتھیاروں کے بارے میں معلومات منظرِ عام پر آ چکی ہیں. یہ ہتھیار یا تو زمین پر یا پھر بحری اور فضائی اڈوں پر لگائے گئے ہیں اور ان میں سے تقریباً 1800 ایسے ہیں جو کہ چند لمحوں کے نوٹس پر لانچ کیے جا سکتے ہیں، ان میں سے اکثریت امریکا اور روس کے پاس ہیں۔ آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن اینڈ فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں 14 ہزار 500 جوہری ہتھیار موجود ہیں، جوہری ہتھیار رکھنے والے ان 9 ممالک میں شمالی کوریا بھی شامل ہے۔
اس وقت شمالی کوریا کے پاس 10 سے 20 جوہری ہتھیار ہیں، 6 بار جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کیا جا چکا ہے، آخری تجربہ ستمبر2017 میں کیا گیا۔ اسرائیل کے پاس 80 جوہری ہتھیار ہیں۔ بھارت کے پاس 120 سے 130 جوہری ہتھیار ہیں، کل 3 تجربے کیے گئے۔ پاکستان کے پاس 130 سے 140 جوہری ہتھیار ہیں، کل 2 تجربے کیے گئے۔ برطانیہ کے پاس 215 جوہری ہتھیار ہیں، برطانیہ 45 تجربات کر چکا ہے۔ چین کے پاس 270 جوہری ہتھیار ہیں، 45 تجربات کیے گئے۔ فرانس کے پاس 300 جوہری ہتھیار ہیں، 210 تجربات کیے جا چکے ہیں۔ امریکا کے پاس 6 ہزار 550 جوہری ہتھیار ہیں، امریکا کل 1 ہزار 30 تجربات کر چکا ہے۔ روس کے پاس 6 ہزار800 جوہری ہتھیار ہیں، روس کی جانب سے 715 جوہری تجربات کیے جا چکے ہیں۔