امریکی ریاست کیلیفورنیا کی آگ شدید سے شدید تر ہوتی جا رہی ہے۔ کئی دوسری ریاستوں اور چند ممالک سے بھی فائر فائٹرز اس آگ کو بجھانے کے لیے کیلیفورنیا پہنچ گئے ہیں۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا کی جنگلاتی آگ کی لپیٹ میں آ کر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے۔ پہلے یہ تعداد چھتیس بتائی گئی تھی۔ انتظامی حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کا شکار علاقوں میں زخمیوں اور ممکنہ طور پر جلے ہوئے افراد کی نعشوں کی تلاش جاری ہے۔ یہ ٹیمیں اب ایسے علاقوں تک پہنچ رہی ہیں، جہاں پہلے آگ کی وجہ سے داخل ہونا ناممکن تھا۔ اس تلاش کے ساتھ ساتھ مسلسل پھیلتی آگ کے رقبے کو کنٹرول کرنے پر بھی ترجیحی بنیادوں پر کام ہو رہا ہے۔
بظاہراب تک اس میں اب تک کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔ ریاست کے شمالی حصے میں اس آگ کو لگے پانچ دن ہو گئے ہیں جس کے سبب تقریباً نوے ہزار افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ ساڑھے پانچ ہزار سے زائد مکانات جل چکے ہیں۔ آگ اس وقت سترہ مختلف مقامات پر لگی ہوئی ہے۔ آگ پر قابو پانے کے لیے نو ہزار سے زائد فائر فائٹرز جدوجہد میں مصروف ہیں۔ ایک ہزار سے زائد فائر انجن مسلسل پانی کی سپلائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فضا سے بھی ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹر پانی اور آگ بجھانے والے مادے پھینک رہے ہیں۔ کئی رضاکار بھی آگ بجھانے والے عملے کے ساتھ شامل ہیں۔ وسیع پیمانے پر پھیلی اس آگ پر قابو پانے کے لیے امریکی ریاستوں نیواڈا، واشنگٹن، اڈاہو، مونٹانا، نیو میکسیکو اور اوریگن سمیت کئی دوسری ریاستوں کے فائر بریگیڈز کیلیفورنیا پہنچ کر آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں شامل ہیں۔ آسٹریلیا اور کینیڈا سے بھی آگ پر قابو پانے کے ماہرین اور فائر فائٹرز کیلیفورنیا پہنچ گئے ہیں۔