Quantcast
Channel: Pakistan Affairs
Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

امریکہ کو آگ سے جواب دیں گے : کم جونگ ان

$
0
0

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ ’بوکھلاہت کے شکار‘ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد انھیں یقین ہو گیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے لیے ہتھیار بنانے کے معاملے میں صحیح ہیں۔ سرکاری میڈیا کے ذریعے ایک غیر معمولی بیان میں شمالی کوریا کے رہنما نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو اقوام متحدہ میں اپنے حالیہ خطاب پر 'بھاری قیمت'چکانی پڑے گی۔ خیال رہے کہ امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’اگر امریکہ کو دفاع پر مجبور کیا گیا تو وہ شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا۔‘ شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ہونہاپ کے مطابق کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی صدر کے بیان کے بعد مجھے یقین ہو گیا ہے کہ میں نے خوفزدہ یا رکنے کی بجائے، جو راستہ منتخب کیا وہ درست ہے اور اسی پر چلنا ہے۔‘

انھوں نے کہا: 'ٹرمپ نے پوری دنیا کے سامنے میری اور میرے ملک کی توہین کرتے ہوئے جنگ کی تاریخ کا سفاک ترین اعلامیہ جاری کیا ہے اور اس کے لیے امریکہ کو قیمت چکانا پڑے گی۔' کم جونگ ان نے اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یقیناً ذہنی طور پر بوکھلاہٹ کا شکار اور احمق امریکہ کو آگ سے جواب دوں گا۔' خیال رہے کہ نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شمالی کوریا نے اسے( امریکہ) کو اپنے دفاع پر مجبور کیا تو امریکہ اسے تباہ کر دے گا۔ صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کا تمسخر اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ 'راکٹ مین خود کش مشن پر ہے۔'

امریکی صدر کے اس بیان کے بعد شمالی کوریا کے وزیرِ خارجہ ری یونگ ہو نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ کہاوت ہے نا کہ کتے بھونکتے رہتے ہیں مگر قافلے چلتے رہتے ہیں۔' ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکی صدر کا خیال ہے کہ 'وہ ہمیں بھونکتے ہوئے کتے کی آواز سے پریشان کر سکتے ہیں تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔' شمالی کوریا کے وزیرِ خارجہ ری یونگ ہو نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ان کا ملک امریکی دھمکی کے جواب میں ہائیڈروجن بم ٹیسٹ کر سکتا ہے۔ شمالی کوریا کی سرکاری ایجنسی ہونہاپ کے مطابق ری یونگ ہو کا کہنا تھا 'یہ بحرالکاہل میں ہائیڈروجن بم کا سب سے طاقتور دھماکہ ہو سکتا ہے۔'

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ایک نئے حکم نامے پر دستخط کیے جس سے اس پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو مزید تقویت ملے گی۔ اس حکم نامے سے امریکی محکمۂ خزانہ کو ایسی کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کو نشانہ بنانے کا اختیار مل گیا ہے جن کے شمالی کوریا کے ساتھ کاروباری تعلقات ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین کے مرکزی بینک نے بھی چین کے دوسرے بینکوں کو پیانگ یانگ کے ساتھ کاروبار روکنے کے لیے کہا ہے۔ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ ہفتوں کے دوران جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کے مسلسل تجربات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدیگی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا 'یہ اقدامات آمدن کے ان ذرائع کو ختم کرنے کے لیے اٹھائے گئے ہیں جو شمالی کوریا کو مہلک ہتھیار بنانے کے لیے رقم مہیا کرتے ہیں۔' ٹرمپ کا اشارہ شمالی کوریا کی ٹیکسٹائل، ماہی گیری، آئی ٹی اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی جانب تھا۔ انھوں نے کہا کہ شمالی کوریا کو طویل عرصے تک بین الاقوامی مالیاتی نظام کے تحت اس کے جوہری ہتھیار اور میزائل پروگراموں کے لیے فنڈز کی بے جا سہولت فراہم کرنے کی اجازت دی گئی۔' امریکی صدر نے زور دیا کہ 'یہ پابندیاں صرف ایک ملک پر لگائی گئی ہیں اور وہ شمالی کوریا ہے۔'

بشکریہ بی بی سی اردو
 


Viewing all articles
Browse latest Browse all 4736

Trending Articles



<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>